جیکب آباد ،جے یوآئی کی جانب سے تحفظ مدارس کانفرنس ،فرقیواریت اور دہشت گردی کے خلاف ریلی

منگل 3 مارچ 2015 14:36

جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء)جے یوآئی کی جانب سے تحفظ مدارس کانفرنس ،فرقیواریت اور دہشت گردی کے خلاف ریلی ،صوبائی جنرل سیکریٹری راشد محمود سومرو کاسندھ میں ایم ایم اے بحال کرنے کی کوششیں اور کراچی میں چیف منسٹر ہاؤس کے سامنے دھرنے کا اعلان، تفصیلات کے مطا بق جمعیت علمائے اسلام سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ راشد محمود سومرو نے کہا ہے کہ صوبہ سندھ میں فرقہ وارانہ فسادات کے خاتمے اور مذہبی ہم آہنگی کے لیے ہنگامی بنیاد پر سندھ کی سطح پر متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں حکومت کو 2اپریل تک مدارس کے بارے میں پالیسی پرنظر ثانی کا ٹائم دیا ہے اگر حکومت نے مدرسوں کو بند کرنا بند نہ کیا تو 2اپریل کو حیدر آباد سے لاکھو ں افراد کا ملین مارچ لے کر کراچی میں سی ایم ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے یو آئی کے مرکزی کونسل کے رکن ڈاکٹر اے جی انصاری کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ،راشد محمود سومرو نے کہاکہ عالمی ایجنڈا کے تحت مدارس کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے ،انہوں نے کہاکہ ملکی حالات انتہائی پریشان کن ہیں صوبہ سندھ میں قتل عام،ٹارگٹ کلنگ اور فرقہ وارانہ دہشت گردی عروج پر ہے ۔

(جاری ہے)

اگر حالات پر قابو نہ کیا گیا تو ملک کے دو لخت ہونے کا خدشہ ہے ،انہوں نے کہاکہ عالمی سازش کو ناکام بنانے کے لیے فرقہ وارانہ کاروائیوں پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیاد پر سندھ سطح پر متحدہ مجلس عمل کو بحال کرنے کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں اس سلسلے میں تمام مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے کیے گئے ہیں اور اس معاملے پر جلد بریک تھرو کا امکان ہے ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت کا مدارس کے بارے میں رویہ انتہائی نا مناسب ہے ،موبائل سموں کی رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کی جارہی ہے مگر مدارس کی رجسٹریشن کی تاریخ میں کوئی توسیع نہیں کی گئی جس سے حکومت کی مدارس کے خلاف نیت اچھی نظر نہیں آتی ،انہوں نے کہاکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار احمد نے اسمبلی کے فلور پر 98فیصد مدارس کو درست قراردیا لیکن اگر حکومت کو کسی مدرسے پر اعتراض ہے تو ہم حکومت سے بات چیت کے لیے تیارہیں ،انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے مدارس کے بارے میں لچک کا مظاہرہ نہ کیا تو 2اپریل کو حیدر آباد سے کراچی تک تحفظ دینی مدارس ملین مارچ کرکے وزیر اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرکے حکومت کے خاتمے تک احتجاج کیا جائے گا، جبکہ ٹاؤن ھال جیکب آباد میں جے یوآئی کے مرکزی کاؤنسل کے رکن ڈاکٹر اے جی انصاری کی صدارت میں ہونے والی تحفظ مدراس اور شہداء کانفرنس سے ہزاروں شہریوں اور کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کے مدارس اور کارکنوں کا تحفظ کرنا جانتے ہیں، اگر کسی بھی مدرسے کے خلاف کاروائی کی گئی تو وہاں کی پولیس اور انتظامیہ کا گھیراؤ کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت میں 40 اور0 6 والا فارمولا خطرناک ہے ، عوام کے بنیادمسائل حل کے بجائے سندھ میں ذاتی ملکیت سمجھ کر حکومت چلائی جا رہی ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ کے ڈیلٹا تباہ ہورہی ہے ،ڈاؤن اسٹریم میں پانی نہیں چھوڑا جا رہا ،اسلئے سندھ کے بہت علائقے تباہ ہوچکے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے حقوق کی جنگ لڑی ہے لڑتے رہیں گے ، مزید کہا کہ آنے والی الیکشن میں جے یوآئی سندھ کے قومی اور صوبائی اسیمبلی میں ممبران ہونگے ، اس سے قبل بائی پاس جیکب آباد سے بڑی تعداد میں شہریوں اورکارکنان نے انکا استقبال کیا،جبکہ فرقیواریت اور دہشت گردی کے خلاف جے یو آئی کی جانب سے ڈاکٹر اے جی انصاری، میر حسن برڑو، و دیگر کی قیادت میں ریلی نکال کر پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا، کانفرنس سے مولانا علی شیر بروہی،ڈاکٹر اے جی انصاری، حاجی دھنی بخش چاچڑ،مولانا عبدالجبار رند،جے ٹی آئی کے مرکزی رہنما حماداللہ انصاری، حاجی محمد عباس بنگلانی، تاج محمود امروٹی،حافظ محمد عباس نوناری، مولانا تاج محمد بھٹی، مولانا غلام شبیر شیخ ،مولانا تاج محمد چنا، حافظ امان اللہ واگھو، علی محمد مینگل، محمد موسی مھر و دیگر نے بھی خطاب کیا، جبکہ دسیکڑوں جے یوآئی کے سالاروں نے جلسہ گاہ کے انتظامات کو سنبھال رکھا تھا۔