لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں قید تین افراد کے قتل کے مجرم کو دی جانے والی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد روک دیا

منگل 3 مارچ 2015 14:20

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) سندھ کے ضلع لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں قید تین افراد کے قتل کے مجرم کو دی جانے والی پھانسی کی سزا پر عملدرآمد روک دیا گیا ہے۔منور علی نے 2002 میں محمد اسلم اور احمد خان نامی افراد کو تاوان کیلئے اغوا کیا اور عدم ادائیگی پر دونوں مغویوں اور اپنے ایک ساتھی شمشاد ناریجو کے ساتھ قتل کردیا تھا۔

مقتولین کے ورثا کی جانب سے معاف کرنے کے بعد منور ناریجو کی سزا پر عمل روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

منورعلی کو 2002 میں ہی ضلع لاڑکانہ کی پولیس نے گرفتار ملزم کے خلاف واقعے کا مقدمہ درج کرکے لاڑکانہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کردیا تھا۔منور علی کو 2004 میں لاڑکانہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تین افراد کے قتل کا جرم ثابت ہونے پر پھانسی کی سزا سنائی تھی۔ذرائع کے مطابق مجرم نے 2010 میں صدر پاکستان کو رحم کی اپیل کی تھی جو گذشتہ ہفتے مسترد کردی گئی تھی جس کے بعد لاڑکانہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔جیل انتظامیہ کے مطابق منور علی ناریجو کو تین مارچ کو پھانسی دی جانی تھی جس کیلئے تیاریاں بھی مکمل کرلی گئی تھی۔

متعلقہ عنوان :