اسلام آباد: بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں کی سماعت، عدالت کا بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر برہمی کااظہار ۔

منگل 3 مارچ 2015 14:15

اسلام آباد(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 3 مارچ 2015 ء) : سپریم کورٹ میں صوبوں اور کنٹونمنٹ بورڈ میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی گئی، سماعت جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی جس میں بلدیاتی انتخابات میں مسلسل تاخیر پر عدالت نے شدید بر ہمی کا اظہار کیا، جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ 5 سال اور 20 دن سے بلادیاتی انتخابات نہ کرواکے عوام کو ان کے حقوق سے کیوں محروم رکھا جا رہا ہے الیکشن کمیشن نے عدالت میں بلدیاتی انتخابات کے لیے مجوزہ شیڈول پیش کیا جس کے مطابق کے پی کے میں اپریل میں انتخابات کرانے کا شیڈول جاری کیا جائے گا جبکہ سندھ میں بلادیاتی انتخابات فروری 2016 ء میں کروائے جائیں گے.

(جاری ہے)

عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری مجوزہ شیڈول کو مسترد کرتے ہوئے انتخابات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا ہے، جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن پر قرض ہیں اور 9 سال سے الیکشن کمیشن نے یہ قرض ادا نہیں کیا، بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کی وجہ بتائی جائے، جسٹس جواد نے کہا کہ پنجاب اور سندھ میں 10 سال سے 2 سیاسی جماعتیں اقتدار میں ہیں اور حلقہ بندیوں کی قانون سازی صوبوں نے کروانی ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا موقف یہ ہو گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات نہیں کروائیں گے عوام بھاڑ میں جائیں عوام طاقت کا سر چشمہ ہیں لیکن ان کو ذلیل کیا جا رہا ہے.

جسٹس سرمد کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں 2014 میں بلدیاتی انتخابات کی تاریخ دی گئی تھی الیکشن کمیشن بتائے کہ انتخابات نومبر میں کیوں نہیں کروائے گئے، تاہم سماعت ابھی بھی جاری ہے.