حکومت بائیسویں آئینی ترمیم کیلئے اسمبلی میں بل لا ئے، رحمن ملک

منگل 3 مارچ 2015 13:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) پیپلزپارٹی کے راہنماء سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ حکومت کو چاہئے کہ بائیسویں آئینی ترمیم کیلئے اسمبلی میں بل لے کر آئے اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ ہوگا‘ ایسی ترمیم بھی آنی چاہئے جس میں وفاداریاں بدلنے کیلئے بھی قانون واضح ہو۔ منگل کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ ہورہی ہے مگر میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں اور میں بھی ہارس ٹریڈنگ کی باتیں سن رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میں ہارس ٹریڈنگ کی مذمت کرتا ہوں اور سینٹ انتخابات صاف اور شفاف ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ ہارس ٹریڈنگ کیلئے زبانی کلامی آفر کررہے ہیں جس کا مقصد سینٹ کے انتخابات کو خراب کرنا ہے اس پر حکومت کو نوٹس لینا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اور عمران خان کے دوران جو بات ہوئی وہ کے پی کے کے سینٹ کے انتخاب کے حوالے سے ہوئی تھی جو مثبت رہی۔

انہوں نے کہا کہ 5 مارچ کو سینٹ انتخابات کی پوزیشن واضح ہوجائے گی۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ کے دورے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہم مذاکراتی عمل کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن بھارت کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے پاک بھارت تنازعات پر بات کرے اور مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے میں سرفہرست ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا ایک ہی حل ہے کہ اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے اور کشمیری عوام کو حق خودارادیت دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :