ٹی ایم اے حضرو کے زیر اہتمام تاریخ میں پہلی بار خواتین ڈے کا انعقاد

منگل 3 مارچ 2015 13:27

حضرو(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء) خواتین کے معاشرے میں اہم کردار اور خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تحصیل حضرو کی تاریخ میں پہلی بار خواتین ڈے منا یا گیا جس کا اہتمام ٹی ایم او حضرو مبارک علی اعوان نے کیا جبکہ آواز فاوٴنڈیشن اور سنگی فاوٴنڈیشن نے معاونت کی، اس حوالہ سے ٹی ایم اے حضرو نے حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق علاقہ کے اہم مقامات پرخواتین کے حقوق کے حوالے سے پینا فلیکس آویزاں کر رکھے تھے جس سے معاشرے میں رہنے والی ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے عورت کو اپنے حقوق سے آگاہی حاصل ہوئی، ٹی ایم اے میں تقریب کے موقع پر ہال خواتین سے کھچا کھچ بھرا ہوا تھا صدارت پرنسپل گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج حضرو مسز رعنا عزیز نے کی جبکہ مہمان خصوصی اے سی حضرو طارق علی بسرا تھے، سٹیج سیکرٹری کے فرائض کالم نویس و ناول نگار مس شائستہ چودھری نے انتہائی خوبصورتی سے ادا کئے جنہیں حاضرین نے خوب سراہا ،علاقہ بھر سے مقامی تنظیمات کی عہدیدار خواتین سمیت سینئر صحافی نثار علی خان، کنوینئر چھچھ محافظ کمیٹی عمران خان، ڈائریکٹر ویلکن گرامر ہائی سکول تربیلہ موڑ ماجد خالد خان ، لیگی رہنما ملک جمیل بھی اس موقع پرموجود تھے، پرنسپل سپیشل ایجوکیشن سنٹر حضرو میڈم ام حبیبہ ، میڈم خالدہ رانا، شائستہ چودھری، چیئرمین آواز فاوٴنڈیشن ملک امجد اقبال، میڈم روبینہ جیلانی، ملک وقار ، ملک انصار، مس عذرا، مس عاصمہ، مس شگفتہ اور دیگرنے بھی خطاب کیا، مقررین نے کہا کہ پاکستان اور پاکستان کے اداروں میں خواتین ورکرز کا کردار زیادہ مثبت اور ذمہ دارانہ ہے، خواتین کو مردوں کے برابر لائے بغیر ترقی کا معیار حاصل نہیں کیا جا سکتا، خواتین کی معاشی، سیاسی، سماجی شعبوں میں خدمات لائق صد تحسین ہیں، ملکی سیاسی نظام میں کواتین کی شمولیت ناگزیر ہے، آبادی کے تناسب سے قومی و صوبائی اسمبلی میں خواتین کو نمائندگی دی جائے نیز سرکاری ملازمتوں میں خواتین کو کوٹہ مختص کیا جائے، خواتین کو عزت ، قدر و منزلت د ی جائے کیونکہ وہ ماں، بہن، بیٹی اور بیوی کے روپ میں کائنات کا حسن اور سکون کا باعث ہے، مقررین نے حضرو میں پہلی بار خواتین کا عالمی دن منا نے پر ٹی ایم او مبارک علی اعوان کو زبردست خراج تحسین پیش کیا،مقررین نے اپنے خطاب میں معاشرے میں خواتین کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حکومتی سطع پر خواتین کے عالمی دن کی تقاریب سے نہ صرف خواتین کو حقوق ملیں گے بلکہ ملک کے معاشی نظام میں بھی خواتین کی نمائندگی سے بہتری کے اسباب ہوں گے، خواتین کا عالمی دن ہمیں ایک عورت کی بحیثیت ماں ، بیٹی ، بہن ،بیوی کی اہمیت سے اجاگر کرتا ہے اور یہی پیغام تمام معاشرے تک جانا چاہیے۔