بھارتی سیکرٹری خارجہ پاکستان پہنچ گئے

منگل 3 مارچ 2015 13:01

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03مارچ۔2015ء ) بھارت کے سیکرٹری خارجہ ایس جے شنکر 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد پہنچنے پر بھارتی ہائی کمیشن اوردفترخارجہ کے اعلیٰ حکام نے بھارتی سیکرٹری خارجہ کا استقبال کیا۔ایس جے شنکر وزارت خارجہ کا مختصر وفد بھی اپنے ہمراہ لے کر آئے ہیں۔اپنی ملاقاتوں کے دوران امن مذاکرات کی دوبارہ بحالی کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا جو کہ جنوری 2013 سے معطل ہیں۔

دونوں ممالک کے خارجہ سیکرٹریوں کی ملاقات کا بنیادی ایجنڈا خطے میں باہمی تعاون اور تجارت ہے تاہم دونوں اطراف نے باہمی معاملات پر بات چیت کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ایس جے شنکر وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز سے بھی ملاقات کریں گے جبکہ ان کی وزیراعظم نواز شریف بھی ملاقات کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی سیکرٹری خارجہ کی اسلام آباد آمد ان کے اتوار سے شروع ہونے والے سارک ممالک کے دوروں کے دوران تیسرا اسٹاپ ہے، اس سے پہلے وہ بھوٹان اور بنگلہ دیش بھی جاچکے ہیں جبکہ آج بدھ کو وہ اسلام آباد سے کابل کے لیے روانہ ہوں گے۔

واضح رہے کہ یہ دورہ لگ بھگ سات ماہ بعد ہورہا ہے جب ہندوستان نے اگست میں خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان مذاکرات کو اس جواز کے ساتھ منسوخ کردیا تھا کہ دہلی میں پاکستانی ہائی کمشنر عبدالباسط نے کشمیری رہنماؤں سے مشاورت کی ہے۔حکام بتاتے ہیں کہ دونوں اطراف کے درمیان "مذاکرات کے لیے بات چیت" ہوگی (یعنی معطل مذاکرات کی بحالی پر مذاکرات)۔

دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات بدستور معطل ہیں جس کی وجہ لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی ہے جس میں گزشتہ دو برسوں کے دوران بدترین اضافہ ہوا ہے۔مانا جارہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کی بیان کردہ " سارک یاترا" کو پاکستان کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی کے مقصد کے لیے بطور کور استعمال کررہا ہے۔

اگرچہ ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبرالدین نے کچھ روز قبل یہ اشارہ دیا تھا کہ دہلی، مسئلہ کشمیر پر بات کرنے کے لیے تیار ہے اور پاکستان تمام مسائل پر تبادلہ خیال کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے، کچھ حالیہ واقعات جن میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا ورکنگ باؤنڈری کا دورہ اور مقبوضہکشمیر کے نو منتخب وزیراعلیٰ مفتی سعید کا وادی میں پرامن انتخابات پر پاکستان کا شکریہ ادا کرنے کے بیان نے بھی ہندوستان کو مزید محتاط بنا دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :