فحاشی وعریانی بند کرنے کے بجائے مدارس پر پابندی قبول نہیں ، مولانااسداللہ بھٹو ،

مدارس پر پابندی سیکولر طبقے کا نعرہ ہے ،پاکستان کی سب سے بڑی قوت علماء ہیں ،مولانا عبدالکریم عابد فحاشی کا پرچار کرنے والے حیا کاکلچر عام نہیں ،کرسکتے ، حکمرانوں کو غلامانہ پالیسی ترک کرنی ہوگی ، انجینئر حافظ نعیم الرحمن

پیر 2 مارچ 2015 23:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے ملک میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فحاشی و عریانی مغربی ایجنڈا ہے ،اس ایجنڈے کو پاکستان میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے،مساجد ومدارس اسلام کے قلعے ہیں،ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا،ان خیالات کا اظہار علمائے کرام نے جمعیت اتحاد العماء کے تحت ارقم اسلامک سینٹر گلستان جوہر میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

علما کنونشن کی صدارت جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اسد اللہ بھٹو نے کی۔علماء کنونشن سے جے یوآئی (ف) کے صوبائی رہنما عبدالکریم عابد ،امیرجماعت اسلامی حلقہ کراچی انجینئر حافظ نعیم الرحمن ،جے یوپی کراچی کے صدرمولانا قاضی احمد نورانی ، جماعت الدعوة کراچی کے رہنما مزمل اقبال ہاشمی ،جماعت الدعوة علماء کمیٹی کے سربراہ حافظ محمد امجد ،امیرجماعت اسلامی ضلع شرقی محمدیونس بارائی ،جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے رہنما مولانا ابراہیم اورمولانا عبدالوحید نے خطاب کیا ۔

(جاری ہے)

علماء کنونشن میں پاکستان میں جاری دہشت گردکارروائیوں کی مذمت اورسدباب کے لیے قراردادیں بھی پیش کی گئیں ،جسے اتفاق رائے سے منظورکرلیا گیا ۔اسد اللہ بھٹو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موس رسالت کا تحفظ ہمارا دینی فریضہ اور ایمان کا تقاضہ ہے ،مغرب نے ہمیشہ شاتمین رسول کونہ صرف پناہ دی بلکہ حوصلہ افزائی بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑنا سب سے بڑا جھوٹ ہے ،یورپ یہود کے قبضے سے نکل رہا ہے اورگستاخ رسول فرانسیسی شارلی ایبڈو کے قتل کوبنیاد بناکر 40ممالک کے سربراہان لاکھوں افراد کے ساتھ سڑکوں پرآجا نا مغرب اوریہود کی طے شدہ منصوبہ بندی کا حصہ ہے ۔

نائب امیرجماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ سوئیڈن،فرانس اور دیگر ممالک میں صرف ایک ہفتے کے دوران متعدد مساجد کوآگ لگادی گئی جبکہ دوسری جانب جرمن چانسلر خاتون اورفرانسیسی عیسائی پیشوا سمیت درجنوں افراد نے اس واقعے کی مذمت کی۔مولانا اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ پاکستان کے حکمران اس موقع پر کوئی بھی حکومتی مذمتی بیان دینے سے قاصر رہے جو کہ صرف پاکستانی عوام کے لیے ہی نہیں پوری امت مسلمہ کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔

مولانا عبدالکریم عابد نے کہا کہ موجودہ حالت میں پاکستان کی سب سے بڑی قوت علمائے کرام ہیں ،مدارس پر پابندی سیکولر طبقے کا نعرہ ہے اورہم اتحاد ویکجہتی سے اس مشن کی تکمیل نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ مساجد ومدارس کے خلاف جوکچھ ہورہا ہے وہ ہم سب کے لیے آزمائش ہے ،آج ہم باطل کوبے نقاب کررہے ہیں ،منبرومحراب سے دین اسلام کے احیا کی باتیں مغرب کو اچھی نہیں لگتیں اس لیے وہ مساجد ومدارس پر پابندی چاہتا ہے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں کو غلامانہ پالیسیوں کوترک کرنا ہوگا ،فحاشی کا پرچار کرنے والے کسی صورت حیا کا کلچر عام نہیں کرسکتے ۔انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد دہشت گردی کے واقعات بڑھے ہیں اس سے پہلے ایسے واقعات کیوں رونما نہیں ہوئے ۔انہوں نے کہا کہ جاپان پر ایٹم بم پھینک کر لاکھوں افراد کی جان لینے والاامریکا ہمیں امن کاسبق پڑھائے گا ،افغانستان سے پاکستان دوست حکومت کے خاتمے کے بعد امریکا نے وہاں بھارت کو جگہ دی ۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف زندہ ہیں اور ان کے قتل کے الزام میں نصف درجن بھر سے زائد قاتلوں کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا اس سے بڑا اورمذاق کیا ہوسکتا ہے مولانا قاضی احمد نورانی نے کہا کہ حضوراکرم کی شان میں گستاخی کا پیرا میٹر مغرب کے پاس ہے جس سے وہ اہل ایمان کے ایمان کا جذبہ ناپتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مساجد ومدارس کے خلاف حکومتی پالیسی کی مہم بلی تھیلے سے باہرآچکی ہے ،مدارس ومساجد کی بے حرمتی کرنے والے کسی طورعذاب الہی سے نہیں بچ سکتے ۔

قاضی نورانی نے کہا کہ بے لباس قوم کی نقالی پاکستانی میڈیا کوکسی طورزیب نہیں دیتی ۔مزمل اقبال ہاشمی نے کہا کہ دہشت گردی کا اسلام سے تعلق جوڑ کر آئندہ نسلوں کو دین اسلام سے دورکرنے کی مغربی سازش ہے ،تمام دینی جماعتوں کو لادین قوتوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہونے کی ضرورت ہے ۔ حافظ محمد امجد نے کہاکہ آج علماء متحد نہیں ہوئے تو قوم ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی ،مساجد ومدارس کے خلاف مہم کفر کا ایجنڈا ہے متحد ہوکر مقابلہ کریں گے ۔

محمد یونس بارائی نے کہا کہ علماء کرام کو علماکنونشن میں خوش آمدید کہتے ہیں اور مساجد ومدارس کے خلاف برپا ہونے والی تحریک کی کامیابی وکامرانی کے لیے دعاگو ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کی یکجہتی مغرب اوراس کے حواریوں کو گٹھنے ٹیکنے پر مجبور کردے گی اور اسلام غالب ہوکر رہے گا۔ مولانا براہیم حنیف نے کہا کہ دین وشریعت کا تحفظ علمائے کرام ہی جانتے ہیں ،مدارس ہمیشہ سے اسلام کے قلعے رہے ہیں جب تک ہماری گردنوں پر ہمارے سر سلامت ہیں اسلام کا تحفظ جاری رکھیں گے ۔

جمعیت اتحاد العلماء کراچی کے ناظم اعلی عبدالوحید نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ مغربی ویورپین ممالک اسلام پر حملہ آورہیں دین محمدی کے خلاف سازشیں جاری ہیں ،علمائے کرام کا اتحاد واتفاق تمام ترسازشوں کو ناکام کریگا ۔ صدرجمعیت اتحاد العلماء ضلع شرقی حافظ خالد مسعود نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسداد فحاشی وعریانی کے لیے ہرممکن کوششیں کریں گے ،میڈیا کوچاہیے کہ اپنا قبلہ درست کرے ۔

متعلقہ عنوان :