کے الیکٹرک کے 35ارب روپے کا سب سے بڑا نادہندہ واٹر بورڈ بلاوجہ الزام تراشی بند کرے،کے الیکٹرک

پیر 2 مارچ 2015 23:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) کے الیکٹرک کی جانب سے واٹر بورڈ کے بے بنیاد الزامات کو یکسر مسترد کیا گیا ہے۔ادارے کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ واٹر بورڈ کے کسی بھی پمپنگ اسٹیشن پر کوئی بڑا تعطل نہیں آیا جبکہ کے ڈبلیو ایس بی اپنی نااہلی اور بدانتظامی کو کے ای کے ساتھ جوڑنے کی کوشش کررہا ہے۔کے الیکٹرک کی جانب سے جاری کردہ بیان میں واٹر بورڈ کے غلط دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پمپنگ اسٹیشن پر آنے والے بیشتر بریک ڈاؤنز اور بجلی کی معطلی کا سبب ان کا اپنا پرانا اور بوسیدہ کیبلنگ سسٹم ہے۔

کے ڈبلیو ایس بی عرصہ دراز سے اسی کمزور اور ناقص کیبلنگ سسٹم پر انحصار کرتے ہوئے اپنے پمپنگ اسٹیشنز کو چلا رہا ہے۔اکثر و بیشتر کے ای کا نیٹ ورک سسٹم بھی ان ہی وجوہات کی بناء پر متاثر ہوتا ہے تاہم کے ای کی انجینئرنگ ٹیم کی طرف سے کے ڈبلیو ایس بی کے پمپنگ اسٹیشنز پر جائزے کے بعد متعدد بار کیبلنگ سسٹم میں بہتری کی معاونت کی پیشکش بھی کی گئی۔

(جاری ہے)

بدقسمتی سے واٹر بورڈ نے اس جانب کبھی سنجیدگی ظاہر نہیں کی۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند روز کے دوران واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشنز پر صرف 15سے 20منٹ تک کے لئے تعطل آئے جن میں سے بیشتر کے دوران متبادل ذرائع سے بجلی بحال کردی گئی۔واٹر بورڈ نے ہمیشہ کی طرح محدود وقت کے تعطل کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا اور شہر میں قلت آب کی مصنوعی صورتحال پیدا کی گئی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ واٹر بورڈ کے الیکٹرک کا 35ارب روپے کا نادہندہ ہے جوکہ ایک بڑی رقم ہے۔ان تمام وجوہات کے باوجود واٹر بورڈ کو بلاتعطل بجلی اس لئے فراہم کی جاتی ہے کہ شہری کسی بھی قسم کی قلت آب سے دوچار نہ ہوں۔ترجمان کے الیکٹرک نے مزید کہا کہ کہ واٹر بورڈ 35ارب روپے واجبات کی عدم ادائیگی کے ساتھ ساتھ ماہانہ بلوں کی ادائیگی بھی نہیں کرتا۔کے ڈبلیو ایس بی کی طرف سے غلط اور بے بنیاد الزام تراشی انتہائی شرمناک ہے۔واٹربورڈ کو چاہیئے کہ نااہلی کو کارکردگی میں بدلتے ہوئے اپنے نیٹ ورک سسٹم کو بہتر کرے تاکہ شہر بھر میں قلتِ آب کا مسئلہ حل ہوسکے۔