Live Updates

تحریک انصاف اور اتحادی جماعتیں حقیقی جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں ،پرویزخٹک،

اختلا ف رائے اور اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا خاصہ ہے  ہمیشہ مثبت اور تعمیر ی تنقید کو خوش آمدید کہا ہے ، اصلاح اور بہتری کے لئے تعمیری تنقید ناگزیر ہے  وزیر اعلیٰ کی گفتگو

پیر 2 مارچ 2015 23:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے خیبر رائٹرز کلب کی نومنتخب کابینہ کو دلی مبارک با ددی ہے تنظیم کے نو منتخب چےئرمین عبد اللہ ثانی، صدر ضیا الحق سرحدی ، سینئر نائب صدر نیئرسرحدی، نائب صدر اکرام الله مومند، جنرل سیکرٹری ڈاکٹر صلاح الدین اوراور دیگر عہدیداروں کے نام اپنے ایک تہنیتی پیغام میں وزیراعلیٰ نے اعتراف کیا کہ حکومت کے پرخلوص اقدامات ایک طرف مگر قلم کے تقدس اور حرمت کی بدولت عوامی شعور سے ہی معاشرے میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ جس طرح صحافی اور قلم کارضمیر کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے لکھتا ہے اسی طرح پی ٹی آئی کی موجودہ اتحادی حکومت بھی جھوٹ اور منافقت کی بجائے سچائی کی سیاست پر یقین رکھتی ہے ہم ذاتی مفادات اور چمک کیلئے بکنے یا جھکنے کو عوامی مینڈیٹ کی توہین اور قلم کے مثبت استعمال کو اپنے لئے مشعل راہ سمجھتے ہیں پرویزخٹک نے اُمید ظاہر کی کہ قلم قبیلہ معاشرتی برائیوں کے خاتمے ، کرپشن اور بد عنوانی پرمبنی فرسودہ نظام کی تبدیلی اور عوامی خدمات کے تمام شعبوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی جدوجہد میں ہماری حکومت کا ساتھ دینگے اُنہوں نے کہا کہ اختلاف رائے اور اظہار رائے کی آزادی مسلمہ جمہوری اقدار ہیں ہم تعمیر ی اور مثبت تنقید کا ہمیشہ خیرمقدم کرینگے جبکہ ادیب اور صحافی معروضی حقائق کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں پرویز خٹک نے کہا کہ اہل ادب و صحافت عوامی مسائل کے حل اور مختلف ایشوز پر رائے عامہ ہموار کرنے میں کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں پاکستان تحریک انصاف اور اُس کی اتحادی جماعتیں حقیقی جمہوریت پر یقین رکھتی ہیں اختلا ف رائے اور اظہار رائے کی آزادی جمہوریت کا خاصہ ہے ہم نے ہمیشہ مثبت اور تعمیر ی تنقید کو خوش آمدید کہا ہے کیونکہ اصلاح اور بہتری کے لئے تعمیری تنقید ناگزیر ہے وزیر اعلیٰ نے اہل ادب پر زور دیا کہ اپنی تحریروں اور تخلیقات میں مقصدیت کو تر جیح دیں کیونکہ مقصد اور اہداف کو نظر انداز کرنے سے بعض اوقات غلط فہمیاں ، پیچیدگیاں اور بد گمانیاں جنم لیتی ہیں جو نہ صرف ہم سب بلکہ ہمارے صوبے اور ملک کیلئے بھی نقصان دہ ہوسکتی ہیں اُنہوں نے کہا کہ حقائق کو توڑ مروڑکر پیش کرنا ذمہ دارانہ صحافت کی نفی ہے ہم اہل ادب کو بھی میڈیا کا ناگزیر حصہ جبکہ میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون سمجھتے ہیں ذرائع ابلاغ سے میر ی حکومت کا صرف یہ گلہ ہے کہ ہماری ناکردہ غلطیوں کوغیر ضروری طور پر پوری مبالغہ آرائی کے ساتھ اُچھالا جاتا ہے مگر ہمارے ایک بھی اچھے کام کی تعریف نہیں کی جاتی بلکہ ہمارے اقدامات اور پالیسیوں کو نظر انداز کر دیا جا تا ہے حالانکہ حقائق اور سچ بیان کر نا ہمارے منشور کا حصہ ہے ہماری حکومت کے متعارف کردہ" اطلاعات تک رسائی" کے قانون سے نہ صرف سرکاری محکموں اور اداروں میں شفافیت آرہی ہے بلکہ عام آدمی کو مطلوبہ معلومات کی دستیابی بھی یقینی بنی ہے اسی طرح" خدمات تک رسائی" قانون کی بدولت شہریوں کو محکموں پر اپنے کام بروقت کرانے کا قانونی اختیار ملا ہے اگر انکے ڈومیسائل، لائسنس یا دیگر کام مقررہ وقت کے اندر مکمل یا تیار نہ ہوں تو متعلقہ شعبے کا افسر درخواست دہندہ کو اپنی جیب سے جرمانہ ادا کرنے کا پابند ہے اور محکمانہ سزا کا بھی مستوجب ہو گا اسی طرح سرکاری مشینری کو کرپشن، اقرباء پروری اور دیگر ہر قسم کی بد عنوانیوں سے پاک کرنے کیلئے احتساب کمیشن نے بھی کام شروع کر دیا ہے اس طرح کے لاتعدادمزید قوانین بھی متعارف کئے جارہے ہیں جن کی بدولت ایک عام غریب آدمی کی شکایت پر وزراء اور خود وزیراعلیٰ کا مواخذہ بھی ہو سکے گا ان سب اقدامات کا واحد مقصدعوام کوخدمت سے سرشار قیادت اور پر خلوص سرکاری مشینری کی فراہمی،قومی دولت کا ضیاع روکنا،فنڈز کا شفاف استعمال اور محکموں کو عوامی خدمت کا تابع بنانا ہے

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات