پشاور، سرکاری سکولوں میں اول جماعت تا بارھویں جماعت مفت درسی کتب فراہم کرنے کا اعلان

پیر 2 مارچ 2015 22:23

پشاور، سرکاری سکولوں میں اول جماعت تا بارھویں جماعت مفت درسی کتب فراہم ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2مارچ۔2015ء) حکومت خیبر پختونخوا نے صوبے کے تمام سرکاری سکولوں میں پڑھنے والے بچے اور بچیوں کو اول جماعت تا بارھویں جماعت مفت درسی کتب فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ محکمہ ابتدائی و ثانو ی تعلیم نے 2 ارب33کروڑ روپے کی لاگت سے 4کروڑ 27لاکھ سے زائد درسی کتب کی چھپائی کا عمل مکمل کر لیا ہے۔ پیر کے روز مفت درسی کتب کی فراہمی کی سلسلے میں ایک پروقار تقریب ٹیکسٹ بک بورڈ پشاور میں منعقد ہوئی۔

تقریب کے مہمان خصوصی ایڈیشنل سیکرٹری ابتدائی وثانوی تعلیم قیصر عالم تھے۔ ان کے علاوہ تقریب میں محکمہ تعلیم کے دیگر افسران، اساتذہ کرام، طلباء اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔اس موقع پر پرائمری سکول حیات آباد کے چند طلباء وطالبات کو نئی کتابیں دی گئیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق تمام درسی کتب چھپ چکی ہیں اور خیبرپختونخوا ٹیکسٹ بک بورڈ کے گودام میں پہنچ چکی ہیں۔

صوبہ کے مختلف اضلاع کو درسی کتب کی ترسیل مورخہ 17 فروری 2015 سے شروع ہوچکی ہے جن کی تکمیل 31 مارچ 2015ء تک مکمل ہوجائے گی۔اضلاع کی سطح پر سکولوں اور بچوں کو ان کتب کی فراہمی یکم تا دس اپریل کو ہوگی اور آئندہ تعلیمی سال شروع ہونے سے قبل سرکاری سکولوں کے تمام بچوں کو درسی کتب فراہم کردی جائیں گی۔ یہ امر قابل اطمینان ہے کہ امسال کتابوں کی چھپائی کا عمل بروقت مکمل ہوگیا ہے اور اضلاع کو ترسیل بھی شیڈول کے مطابق جاری ہے۔

ٹیکسٹ بک بورڈ نے اس سال حکومتی ہدایات کے مطابق درسی کتب کو بہتر کرنے اور غلطیوں سے پاک کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس کے علاوہ کتابوں کے ٹائٹل کی اندرونی صفحات پر قرآنی آیات، احادیث نبوی اور اینٹی کرپشن کے حوالے سے پیغامات بھی چھاپے گئے ہیں۔تقریب کے مہمان خصوصی نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے تعلیم کے حوالے سے کیے گئے حکومتی اقدامات کا تفصیلی ذکر کیا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم میں پوسٹنگ، ٹرانسفر سے لے کر بھرتی تک تمام کام صرف اور صرف میرٹ پر ہوتے ہیں۔ محکمہ تعلیم نے نہ صرف نااہل افراد کو سزائیں دی ہیں جبکہ بہتر کارکردگی دکھانے والوں کو انعامات سے بھی نوازا جائے گا۔ انہوں نے رواں سال کتابوں کی بروقت چھپائی اور ترسیل پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی خوشی کااظہار کیا کہ اس سال بورڈ نے کاغذ نسبتاً کم قیمت پر خریدا جس کے نتیجے میں کتابوں کی قیمتوں میں بھی واضح کمی آئی ہے۔

متعلقہ عنوان :