بلوچوں نے ہمیشہ بھائی چاردگی کی فضا ء کو برقرار رکھا ہے، بی ایس او طلباء کمیٹی،

چار ہزار سالوں سے بلوچ مشکلات اور اذیت کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں ہماری ننگ ناموس عزت اور ثقافت بھی خطرے میں پڑھ گئی ہے،مقررین کا کلچر ڈے کے موقع پر خطاب

پیر 2 مارچ 2015 22:07

اوتھل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2مارچ۔2015ء ) بلوچوں نے ہمیشہ بھائی چاردگی کی فضا ء کو برقرار رکھا ہے چار ہزار سالوں سے بلوچ مشکلات اور اذیت کی زندگی گزار نے پر مجبور ہیں ہماری ننگ ناموس عزت اور ثقافت بھی خطرے میں پڑھ گئی ہے کسی زمانے میں بلوچستان جڑی بوٹیوں کی خوشبو ملتی تھی لیکن حالیہ دوربلوچستان کے چاروں اطراف میں خون کی خوشبو ملتی ہے بلوچ نوجوان کو سلام پیش کرتے ہیں جو ایسے حالات میں بلوچ کا نعرہ بلند کررہے ہیں سامراجی قوتوں کی نظر ہمارے سائل وسائل پر ہے ان خیالات کا اظہار کلچر ڈے کے موقع پر بی ایس او طلباء کمیٹی کے زیراہتمام لسبیلہ یونیورسٹی اوتھل میں بی ایس او مرکزی کمیٹی ونیشنل پارٹی مینگل کے رہنماؤں اسد قاسم رونجہ، وزیر خان مینگل ،انجینئر سعید جان بلوچ ،بشیر احمد بلوچ ،عزیز بلوچ ،اوتھل زون کے صدر حفیظ مینگل ،ایاز قمبرانی ودیگر نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا اسد قاسم نے کہا کہ بلوچی کلچر ڈے کی ثقافت کو اجاگر کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے بلوچ کلچر ڈے ہماری شناخت ہے وزیر خان مینگل نے کہا کہ بلوچوں نے ہمیشہ بھائی چاردگی کی فضاء کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے چار ہزار سال سے جس مشکل اور اذیت سے گزار رہی ہے ہماری ننگ ناموس عزت اور ثقافت خطرے میں پڑھ گئی ہے انہوں نے کہا کہ نوجوان بلوچوں کو سلام پیش کرتا ہوں جو نعشیں اٹھا اٹھا کر بھی جئے بلوچ کا نعرہ بلند کیئے ہوئے ہیں سعید جان بلوچ نے کہا کہ بلوچ ثقافت اس لیئے مناتے ہیں کہ ہم زندہ ہیں ننگ و ناموس کی حفاظت کیلئے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے بلوچ قوم بھی تنگ نظر نہیں انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی انسان کے قتل کی حمایت نہیں کی ہمارے خلاف بلاجواز پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے نقل پر پابندی کے صرف جھوٹے دعوئے کیئے ہیں مگرنقل کی روک تھام تو ہمیں نظر نہیں آتی انہوں نے کہا کہ وزیر صحت نے حب میں من پسند میڈیکل اسٹور کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی بلکہ ہمارے لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا موجودہ حکومت صوبے میں امن اومان کی صورتحال کنٹرول کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کے تعلیمی بہتری کے دعوئے بھی دھرے کے دھرے رہ چکے ہیں بلوچستان کے نوجوان نسل تعلیم پر بھرپور توجہ دے تاکہ ہم دوسروں کے مقابلے میں پیش پیش رہیں بشیر احمد بلوچ نے کہا کہ کلچر ڈے کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے طلباء تعلیمی انقلاب لائیں بلوچ کے ایک باشعور قوم ہے اور اپنا ثقافتی ڈے ہمیشہ مناتے رہیں گے،ڈاکٹر عزیز بلوچ نے کہا کہ شہیدوں کو سلام پیش کرتا ہوں ان کی وجہ سے آج ہم سرخرو ہیں بلوچوں کو ٹارچر سیلوں میں ڈالا جارہا ہے اس سرزمین کی حفاظت کرنے کیلئے بلوچ قوم ہر قربانی کیلئے تیار ہے اور ہم آج کلچر ڈے مناکر ثابت کررہے ہیں کہ بلوچ قوم ایک زندہ قوم ہے ،ایاز قمبرانی اوربی ایس او اوتھل زون کے صدر حفیظ بلوچ نے کہا کہ بلوچ کلچر ڈے آج پورے ملک میں جوش وخروش سے منایا جارہا ہے بلوچ قوم کے نوجوان باشعور ہیں اور تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس جلسہ عام پر شرکت کرنیوالوں کا تہہ دل سے مشکور ہیں جنہوں نے شرکت کرکے ثابت کردیا ہے بلوچ قوم ایک زندہ قوم ہے اور ہمیشہ رہے گا جلسہ عام میں اسپورٹس آفیسر یوسف بلوچ ، نور احمد مینگل، اسٹاف ایسوسی ایشن کے صدر پیر مجید شاہ ،جنرل سیکریٹری اختر علی جاموٹ ،عبدالمجید رونجہ ،عبدالصمد بلوچ ،نجیب بلوچ ،پہلوان شفیع محمد ودیگر طلباء و طالبات نے سینکڑوں کی تعداد میں شرکت کی اس موقع پر یحیی فقیر بلوچ نے اپنے ساتھیوں سمیت بی ایس او میں شمولیت کا اعلان کیا علاوہ ازیں کلچر ڈے کے موقع پر بلوچی لباس اور پگڑی میں طلباء ملبوس دیکھائی دے رہے تھے اور اسٹال لگایا گیا جہاں پر بلوچ تہذیبوں تمدن وثقافتی اشیاء کی نمائش کی گئی اور بلوچی لیوا پر چاپ و رقص کیا گیا اور رات گئے محفل موسیقی کا انعقاد کیا گیا جس میں نامور فنکاروں نے حصہ لیا اور بی ایس او مرکزی کمیٹی کے رہنماؤں نے ڈاکٹر عزیز بلوچ اور حفیظ بلوچ کے ہمراہ لسبیلہ یونیورسٹی کے ہاسٹل کا دورہ کیا ۔