پشاور کو رول ماڈل بنایا جائے گا۔ پرانی اور زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کاآغاز کر دیا گیا ہے،ملک شاہ محمدخان

پیر 2 مارچ 2015 20:46

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ و فنی تعلیم ملک شاہ محمد خان وزیر نے کہا ہے کہ پشاور کو رول ماڈل بنایا جائے گا۔ پرانی اور زیادہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے خلاف آپریشن کاآغاز کر دیا گیا ہے اور فٹنس سرٹیفیکیٹ کے بغیر گاڑیوں کو چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ٹیکسی صرف زرد رنگ کی ہو گی جس کے اوپر ٹیکس کا بورڈ لگانا ضروری ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال کے جوا ب میں ملک شاہ محمد خان نے کہا کہ پہلے مرحلے میں پشاور میں جدید مسافر گاڑیوں کو متعارف کیا جا رہا ہے۔ جس کے لئے بلجیئم کی کمپنی سے معاہدہ بھی ہو چکا ہے جبکہ 95ماڈل سے کم کی پرانی گاڑیوں کو پشاور سے باہر منتقل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

پشاور سے حیات آباد تک شمالی سائیڈ پر دو رویہ سڑک تعمیر کی جائے گی جس کو رنگ روڈ سے ملایا جائے گا۔

فنی تعلیم کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ فنی تعلیم کوجتنی توجہ موجودہ صوبائی حکومت نے دی اتنی توجہ 64سالوں میں کبھی نہیں دی گئی۔ معذور افراد اور بے گھر افراد کے لئے فنی تعلیم کا ایک بہترین منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے جس میں انہیں ایک سالہ مفت ٹریننگ دی جائے گی اور ماہانہ وظیفہ بھی دیا جائے گا جبکہ فنی تعلیم حاصل کرنے کے بعد غریب افراد اپنے پیر وں پر کھڑ ے ہو سکیں گے۔

ٹیوٹا بل کو عوام اور ملازمین کی خواہش کے مطابق ترمیم کرکے پیش کیا جسکی وجہ سے ملازمین میں پائی جانے والی بے چینی کا خاتمہ ہوا۔ فنی اداروں میں اب تھیوری کے ساتھ ساتھ پریکٹیکل کام بھی انڈسٹری میں سکھایا جائے گا تاکہ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ متعلقہ کام میں مہارت بھی حاصل کر سکیں اور اندرون و بیرون ملک باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔ اس موقع پر تحریک انصاف یوتھ ون کے انفارمیشن سیکرٹری بھی ہمراہ تھے۔

متعلقہ عنوان :