سینیٹ میں شو آف ہینڈ کے طریقہ انتخابات سے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکا جاسکتاتھا ،جماعت اسلامی سیاست میں روپے پیسے کے عمل کاخاتمہ اوربنیادی اصلاحات چاہتی ہے،سینیٹ انتخابات کی آڑ میں نئی محاذ آرائی کی بجائے تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے کئے جائیں،

امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیراحمد جنجوعہ کا بیان

پیر 2 مارچ 2015 20:08

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2مارچ۔2015ء ) امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب و پارلیمانی لیڈر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختراور سیکرٹری جنرل نذیراحمد جنجوعہ نے کہا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ترمیم میں رکاوٹ ڈالنے سے یہ بات اب ثابت ہوگئی ہے کہ مختلف مقتدرجماعتیں ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں چاہتیں۔انہوں نے کہاکہ سینیٹ میں شو آف ہینڈ کے طریقہ انتخابات سے ہارس ٹریڈنگ کا راستہ روکا جاسکتاتھا لیکن تعجب کی بات ہے کہ حکومت آخر کیوں شوآف ہینڈکے طریقے پر عمل کرنے سے ہچکچارہی ہے۔

پیر کو اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ ایک طرف سینیٹ انتخابات کاشیڈول جاری کردیا گیا تو دوسری جانب ہارس ٹریڈنگ کے خلاف آئینی ترمیم کروانے کی تیاریاں کی جارہی تھیں۔

(جاری ہے)

ہارس ٹریڈنگ کوروکنے کے لئے حکومت اگر سنجیدہ تھی تویہ کام تین چارماہ قبل ہوناچاہئے تھا۔الیکشن سے چند دن پہلے سارے عمل کو مشکوک بنادیا گیا ہے۔حکومت اپنے ارکان کے ووٹ اِدھراُدھر ہونے کے خوف سے خفیہ کی بجائے اوپن ووٹنگ کی حامی ہے۔

جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ ملکی سیاست میں روپے پیسے کاعمل دخل کے خاتمے کے لئے بنیادی اصلاحات کی جائیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت مختلف قسم کے شدید بحرانوں کاشکار ہے۔عوام الناس کے ساتھ ریلیف کے نام پر مذاق کیاجارہا ہے۔صرف چند نشستوں کی خاطر ایک دوسرے کے ارکان کودولت کے زعم پر خریدنے والے رہنماملک وقوم کی کیاخاک خدمت کرسکتے ہیں۔

پاکستان کے موجودہ سیاسی حالات کسی نئی سیاسی محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ سینیٹ کے انتخابات کی آڑ میں نئی محاذ آرائی کوچھیڑنے کی بجائے تمام معاملات خوش اسلوبی سے طے کئے جائیں۔جماعت اسلامی پنجاب کے رہنماؤں نے کہاکہ سینیٹ انتخابات میں اربوں روپے کے لین دین اوربولیوں نے ثابت کردیا ہے کہ سیاست میں صرف جاگیردار،وڈیرے اور سرمایہ دار ہی آسکتے ہیں۔ملک وقوم اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتے جب تک حقیقی معنوں میں بے داغ اور محب وطن قیادت میسر نہیں آجاتی۔او پر سے لے کر نیچے تک کرپشن کابازار گرم ہے۔ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کرپٹ ممالک کی فہرست میں126ویں نمبرپر ہے جوکہ حکمرانوں کی کارکردگی پر بڑاسولیہ نشان ہے۔