آئی ایم ایف کے قرض اور اداروں کی نجکاری عالمی ایجنڈے کا حصہ ہیں،میاں محمد اسلم،
ورکرز ویلفیئر فنڈ کی ادائیگی میں حائل رکاوٹیں دور اور رکے ہوئے تعلیمی وظائف اور ڈیتھ و میرج گرانٹس فی الفور ادا کی جائیں، نیشنل لیبر فیڈریشن اسلام آباد کے تحت منعقدہ میڈیکل کیمپس کے دورہ کے مو قع پرشمس الر حمن سواتی ،ثقلین بھٹی کا خطاب
پیر 2 مارچ 2015 19:41
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔2مارچ۔2015ء) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ممبر قومی اسمبلی میاں محمد اسلم نے مزدوروں کی حالت زار اور حکمرانوں کی مزدور کش پالیسیوں پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہاحکمران ملک میں مزدور کُش پالیسیوں اپنانے سے گریز کر یں اورکم ازکم اُجرت کے قانون پر فوری عمل درآمد کیاجائے اور اُجرتوں کاتعین مہنگائی اور ضروریات کے تناسب سے کیاجائے۔
ورکرز ویلفیئر فنڈ کی ادائیگی میں حائل رکاوٹیں دور کی جائیں اور رکے ہوئے تعلیمی وظائف اور ڈیتھ اور میرج گرانٹس فی الفور ادا کی جائیں۔سرکاری ملازمین کے پے سکیلز 1تا22میں تفاوت غیر متوازن ہے۔ غیرروایتی سیکٹر (کھیت مزدور ، منڈی ،بازار ،تعمیرات اور گھریلو مزدور ) کے لیے قانون سازی کی جائے۔(جاری ہے)
ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن اسلام آباد کے تحت منعقدہ میڈیکل کیمپس میرا جعفر اور جی نائن کے دو رے کے مو قع پر لیبرز کے نمائندوں سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔
اس مو قع پر نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الر حمن سواتی ،ثقلین بھٹی بھی اُن کے ہمراہ تھے ۔میاں محمد اسلم نے کہا غیر روایتی سیکٹر میں کام کرنے والے مزدور مثلاً کھیت مزدور ، تعمیرات، منڈی ، گھریلو مزدور کل لیبر فورس کا 75فیصد ہیں۔ لیکن بد قسمتی سے ابھی تک ان کے لیے قانون سازی تک نہیں کی گئی ۔ صنعتی مزدور وں کو بھی ٹھیکیداری نظام کے ذریعے حاصل قانونی حقوق ومراعات سے محروم کردیا گیاہے۔ آئی ایم ایف کے قرض اور اداروں کی نجکاری عالمی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔ لوٹ کھسوٹ کے نظام کے ذریعے دنیا کے 25 ممالک دنیا کی 75 فیصد دولت پر قابض ہیں۔ آئی ایم ایف جدید دنیا کی ایسٹ انڈیا کمپنی ہے جس نے فرقوں کے ذریعے ترقی پذیر ممالک کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ رکھا ہے۔ آج کے دور میں غیر ملکی قرضے غلامی کی نئی شکل ہیں۔ قرضوں کے عوض ترقی پذیر ملکوں کی آزادی گروی رکھ دی جاتی ہے۔ اس مو قع پر خطاب کر تے ہو ئے۔ شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ اسحاق ڈار نے نواز شریف کے اقتدار سنبھالتے ہی آئی ایم ایف کو خط لکھ کر سرکاری اداروں کی نجکاری کی پیشکش کی ۔ (ن) لیگ اور پی پی پی نے ماضی میں ملک کے 167 ادارے اپنے رشتہ داروں اور دوستوں میں بانٹے۔ انھوں نے کہا حکمران پہلے ماضی کی نجکاری کاحساب پیش کریں کیونکہ ماضی میں167اداروں کی نجکاری کے لیے جو سنہرے خواب بیان کئے گئے وہ پورے نہیں ہوئے ۔ نجکاری کی موجودہ پالیسی کو ترک کیا جائے ۔حکومت فوری طور پر سہ فریقی لیبر کانفرنس منعقد کرکے ان مسائل کو حل کرے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.