انسانی خوراک میں سبزیوں کا روزانہ استعمال 300 سے 400 گرام ہونا چاہیے۔ سبزیاں انسانی جسم کیلئے حفاظتی خوراک کے طور پر اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ ان میں تمام ضروری غذائی اجزاء مثلاً حیاتین، نشاستہ، لحمیات اور معدنیات وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں جو انسانی جسم کو فعال اور جسم میں موجود تیزابی مادوں کے مضر اثرات کو موٴثر طور پر کنٹرول کرتی ہیں

محمد سلیم اختر ، ماہر شعبہ گل بانی و چمن آرائی ،(ہارٹیکلچر) راولپنڈی کا کچن گارڈننگ فروغ بارے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب

پیر 2 مارچ 2015 19:23

راولپنڈی/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔2مارچ۔2015ء) محمد سلیم اختر ، ماہر شعبہ گل بانی و چمن آرائی (ہارٹیکلچر) راولپنڈی نے کہا ہے کہ انسانی خوراک میں سبزیوں کا روزانہ استعمال 300 سے 400 گرام ہونا چاہیے۔ سبزیاں انسانی جسم کیلئے حفاظتی خوراک کے طور پر اہم کردار ادا کرتی ہیں کیونکہ ان میں تمام ضروری غذائی اجزاء مثلاً حیاتین، نشاستہ، لحمیات اور معدنیات وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں جو انسانی جسم کو فعال اور جسم میں موجود تیزابی مادوں کے مضر اثرات کو موٴثر طور پر کنٹرول کرتی ہیں ۔

وہ یہاں کچن گارڈننگ کے فروغ بارے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے ۔ اس موقع پر ڈاکٹر ریاض الرحمن (ہارٹیکلچرسٹ)، نوید اقبال (اسسٹنٹ ہارٹیکلچرسٹ)، بابر لطیف بلوچ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر نظامت زرعی اطلاعات پنجاب راولپنڈی نے ورکشاپ کے شرکاء کو کچن گارڈننگ کی اہمیت، سبزیاں اُگانے کے طریقے، سبزیوں کے بیج کے حصول اور سبزیوں کی دیکھ بھال سے متعلق آگاہی فراہم کی۔

(جاری ہے)

ورکشاپ میں مرد و خواتین، طلباء اورسول سوسائٹی کے کثیر افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر زرعی ماہرین نے بتایا کہ سبزیوں کی بہتر کاشت کیلئے ایسی جگہ کا انتخاب کیا جائے جہاں دھوپ میسر ہو اور دیواروں یا درختوں کے سایہ سے کم سے کم 10 فٹ دور ہو۔ گھریلو سطح پر سبزیوں کی کاشت ایک صحت مندانہ مشغلہ ہے جس سے نہ صرف تازہ سبزیاں حاصل کی جاسکتی ہیں بلکہ کچن پر اٹھنے والے اخراجات کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

کچن گارڈننگ کے فروغ کیلئے محکمہ زراعت پنجاب کی طرف سے موسم گرما کی 8 سبزیوں پر مشتمل بیج کے پیکٹس کی فراہمی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ موسم گرما میں گھیا کدو، گھیا توری، کھیرا، بینگن، بھنڈی، ٹینڈہ، شملہ مرچ، لوبیا، عربی، پیٹھا کدو اور مرچ کی کاشت کی جاسکتی ہے۔ موسم گرما میں اُگائی جانے والی سبزیوں کو دو سے تین دن کے وقفے سے ہلکا پانی لگایا جائے اور پودوں کی صحت بحال رکھنے کیلئے کیڑوں مکوڑوں اور بیماریوں کے موٴثر تدارک کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی ماہرین سے مشاورت کی جائے۔