محکمہ داخلہ حکومت پنجاب نے تعلیمی اداروں میں سیکورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے سکول سیکورٹی ہدایات جاری کردیں

پیر 2 مارچ 2015 15:16

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02مارچ۔2015ء) محکمہ داخلہ حکومت پنجاب نے تعلیمی اداروں میں سیکورٹی اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے سکول سیکورٹی ہدایات جاری کردی ہیں۔ ان ہدایات کو تمام سرکاری ، غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں سختی سے اختیار کرنے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ دہشت گردی سے بچاوٴ کے بنیادی اقدامات میں کہا گیا ہے کہ اپنے گردونواح پر نظر رکھیں، کام کو زیادہ منظم کرنے کے لیے رضاکاروں کی ٹیم تشکیل دیں ، سکول کا ایک سیفٹی واڑن اور ڈپٹی سیفٹی وارڈن منتخب کریں۔

ایمرجنسی نمبرز کی فہرست فوری رابطے کے لیے نمایاں جگہ پر آویزاں کریں۔ مشکوک افراد یا تخریب کاری کی سرگرمیوں کی اطلاع فوری طور پر 15اور 1717کو دیں۔ سکول کی عمارت کا نقشہ نمایاں جگہوں پر آویزاں کریں جس میں واضح طور پر ہنگامی انخلاء کے لیے اخراجی راستوں کی نشاندہی کریں۔

(جاری ہے)

سکول کی عمارت کے نقشے کی کاپی پولیس، ریسکیو 1122اور ایجوکیشن آفیسر کے دفتر میں بھی جمع کروائی جائے، سیفٹی وارڈن یقینی بنائے کہ تمام ہنگامی انخلاء کے راستے کھلے ہیں اور کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

اونچی چاردیواری ، خاردار تاروں اور سیکورٹی کیمرہ کی مدد سے عمارت کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ہمیشہ تربیت یافتہ ، چست سیکورٹی گارڈز کو کوائف کی جانچ پڑتال کے بعد تعینات کریں اور موزوں بلد مقام پر مسلح نشانچی کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔ ادارے سے منسلک کنٹریکٹر ز اور دیگر کام کرنے والے افراد کے کوائف کی جانچ پڑتال سپیشل برانچ سے کروائی جائے۔

تمام سٹاف اور طلبا کو خبردار کیا جائے کہ وہ معمول سے ہٹ کر کسی بھی صورتحال ، مشکوک کاروائی اور لاوارث پڑی ہوئی اشیاء مثلاً بریف کیس ، کھلونے اور پارسل وغیرہ کی اطلاع فوری طور پر پولیس اور دیگر ریسکیو اداروں کو دیں اور محفوظ رہنے کے لیے ایسی اشیاء سے دور رہیں۔ جہاں تک ممکن ہو سٹاف اور آنے والے دیگر افراد کی جانچ پڑتال کا موثر انتظام کیا جائے۔

مہمانوں کے لیے جگہ مخصوص کی جائے اور انہیں ادھر ہی محدود رکھا جائے۔ بلا ضرورت اجتماع سے پرہیز کیا جائے اور سکول کھلنے اور بند ہونے کے اوقات میں ٹریفک کی یکطرفہ منظم روانی کو یقینی بنایا جائے۔ایمرجنسی میں انخلاء کے بنیادی اصول وضع کیے گئے ہیں جن کے مطابق تمام سٹاف اور طلباء ایمرجنسی پلان کی فرضی مشق ضرور کریں جس میں متعلقہ اداروں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے۔

ایمرجنسی یا سانحے کی صورت میں طلبا کو پہلے سے بتائے ہوئے اسمبلی ایریا پر اکھٹا ہونے کی مشق کروائیں تاکہ گنتی ہوسکے۔ فائرنگ کی صورت میں ایسے مقام پر اس وقت تک اکٹھے ہوں جب تک حالات معمول پر نہ آ جائیں۔ اس دوران مختلف محفوظ مقامات پر پناہ لینے کی کوشش کریں۔ تمام سٹاف اور طلبا کو ہنگامی انخلاء کے راستوں کا علم ہو اور طلبا پر واضح کیا جائے کہ وہ کسی بھی ہنگامی حالت میں موقع پر موجود استاد کی ہدایات پر عمل کریں۔

ہنگامی انخلاء کی صورت میں سیفٹی وارڈن خاص طور پر خیال رکھے کہ بھگڈر نہ مچنے پائے کیونکہ اس قیمتی جانیں ضائع ہوسکتی ہیں۔ دھویں میں فرش کے نزدیک رہ کر رینگتے ہوئے باہر نکلیں۔ یاد رکھیں فرش کے نزدیک ہوا صاف اور کم زہریلی ہوتی ہے۔فائرنگ یا دھماکے کے خدشے کی صورت میں فوراً زمین پر لیٹ جائیں اور حالات بہتر ہونے پر فوراً محفوظ جگہ پناہ لیں۔

ہنگامی انخلاء کی صورت میں سیفٹی وارڈن یقینی بنائی کہ عمارت میں موجود تمام افراد عمارت سے باہر آچکے ہیں۔ متاثرہ عمارت خالی کرنے کے بعد پولیس اور فائر ریسکیو کے عملے کے پہنچنے تک کسی کو عمارت میں داخل نہ ہونے دیں۔ بڑے حادثے یا سانحے کی صورت میں اپنے آپ کو سانحے یا حادثے کی شدت سے متاثر نہ ہونے دیں اور فوقیت کے مطابق متاثرین کی درجہ بندی کرکے فوراً امداد دینے میں مصروف ہوجائیں۔

اس طرح خود پر قابو رکھ کر دوسروں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جاسکتا ہے۔ کم فوقیت والے متاثرین کی جانچ کا سب سے آسان طریقہ یہ ہے کہ جو خود چل سکتے ہیں ان سے کہیں کہ وہ ایک طرف آجائیں۔اس کے بعد مردہ یا نیم مردہ لوگوں کو چھوڑ کر شدید زخمیوں کی مدد شروع کریں۔مراسلے میں مجوزہ تمام حفاظتی تدابیر پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ مزید معلومات کے لیے ٹیلیفون نمبر 057-9316037پر رابطہ کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :