ستمبر کاشتہ کماد میں مسور کی مخلوط کاشت بہتر نتائج دیتی ہے، زرعی ما ہر ین

پیر 2 مارچ 2015 13:43

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔02مارچ۔2015ء ) ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آبادکے زرعی سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ستمبر کاشتہ کماد میں مسور کی مخلوط کاشت بہتر نتائج دیتی ہے۔ انہوں نے مسور کے کاشتکاروں کو سفارش کی ہے کہ وہ بہتر پیداوار کے حصول کے لیے پھول نکلنے اور پھلیاں بننے پر پانی لگائیں کیونکہ بروقت آبپاشی سے پھول اور پھلیاں زیادہ لگتی ہیں اور دانے موٹے بنتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا ہے کہ مسور کی فصل پر پھول نکلنے اور ٹاڈ بننے کے مرحلہ پر سست تیلہ ، لشکری سنڈی اور ٹاڈ کی سنڈی کے حملہ کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔ان نقصان رساں کیڑوں کے بروقت تدارک کے لیے کاشتکاروں کو سفارش کی گئی ہے کہ وہ ہفتہ میں دوبار فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔سست تیلہ پتوں کی نچلی سطح سے رس چوستا ہے اورمیٹھا لیسدار مادہ خارج کرتا ہے جس پر کالی پھپھوندی اُگنے سے پودوں میں ضیائی تالیف کا عمل متاثر ہوتا ہے ۔

(جاری ہے)

اس کے بروقت انسداد کے لیے کسان دوست کیڑوں ، کچھوا بھونڈی ، لیڈی برڈ بیٹل اور کرائی سوپرالا کی حوصلہ افزائی کریں ۔ حملہ معاشی نقصان کی حد تک پہنچنے پر امیڈا کلوپرڈ 200ایس ایل بحساب 120ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر زہر پاشی کریں۔لشکری سنڈی ، لشکر کی صورت میں فصل پر حملہ آورہو کر پتوں اور تنوں میں موجود سبز مادے کو کھا کر پودوں کو ٹنڈ منڈ کردیتی ہیں ۔

کیمیائی طریقہ انسداد کے لیے ایمامیکٹن 1.9ای سی بحساب 200ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں۔ٹاڈ کی سنڈیاں ابتداء میں پودے میں موجود سبز مادے کو کھاتی ہیں بعدا زاں یہ سنڈیاں پھولوں اور سبز پھلیوں کو کھاکر نقصان پہنچاتی ہیں۔ ٹاڈ کی سنڈی کے تدارک کے لیے جڑی بوٹیوں کو تلف کریں اورروشنی کے پھندے لگائیں۔لشکری سنڈی اورٹاڈ کی سنڈی کے کیمیائی طریقہ انسداد کے لیے ایمامیکٹن 1.9ای سی بحساب 200ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں ملا کر سپرے کریں