ہارٹ اٹیک ہونے کی عمر 40 سے کم ہو کے 20سے 25سال تک پہنچ گئی ہے ،میجرجنرل(ر)مسعودالرحمان کیانی

پاکستان میں اسوقت سالانہ 80 ہزار لوگ امراض قلب کے باعث موت کے منہ میں جارہے ہیں ، کم عمر نوجوانوں میں سیگریٹ نوشی اور شیشہ سموکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجانات پر تشویش کا اظہار

اتوار 1 مارچ 2015 15:36

راولپنڈی(اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) سابق کمانڈنٹ آرمڈ فورسز انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی (اے ایف آئی سی)، پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایسوسی ایشن (پناہ) کے صدر وماہر امراض قلب میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے کالجوں ،یونیورسٹیوں ،میڈیا انڈسٹری،ہاسٹلز،پولیس اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبہ سے منسلک کم سے کم عمر کے نوجونواں میں سیگر یٹ نوشی اور شیشہ سموکنگ کے بڑھتے ہوئے رحجانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ،سگریٹ نوشی ،غیر متوازن خوراک،چکنائی ،موٹاپے ،شوگر،بلڈ پریشر سے دو منٹ میں ایک شد ید نوعیت کے ہارٹ اٹیک سے اموات ہو رہیں ،ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں اسوقت سالانہ 80 ہزار لوگ امراض قلب کے باعث موت کے منہ میں جارہے ہیں ، ہارٹ اٹیک ہونے کی عمر 40 سے کم ہو کے 20سے 25سال تک پہنچ گئی ہے ،ایک خاندان میں دو یا دو سے زیادہ لوگ امراض قلب میں مبتلا ہو یا موروثی بیماری کا حصہ تو وہ 20 سال کی عمر میں جبکہ باقی لوگ40سال کی عمر میں امراض قلب کے حوالے سے مکمل چیک اپ کروائیں ،پاکستان ہارٹ اینڈ میڈیکل کمپلیکس 500بیڈ پر مشتمل مکمل فری ہسپتال ہوگا ۔

(جاری ہے)

وہ گذشتہ روزمراض قلب کے حوالے سے صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے بتا یا کہ پاکستان نیشنل ہارٹ ایسوسی ایشن (پناہ) جہاں پر امراض قلب سے بچاؤ کے لیے آگاہی پروگرامات کا انعقاد کرتی ہے وہاں پر ایک مستقل پلیٹ فارم بنانے کے لیے ایک 500بیڈ کا ہسپتال بنانے جارہے ہیں ،اس ہسپتال کے لیے دو نام تجویز کیے گئے ہیں ، پناہ ٹرسٹ ہسپتال یا پاکستان ہارٹ میڈیکل کمپلیکس، نام کو حتمی شکل دینے کے لیے مشاورت کا عمل جاری ہے ۔

اس ہسپتال کو مرحلہ وار مکمل کیا جائے گا ،ڈیزائن کے مطابق اس ہسپتال کا ایک فلور پناہ سیکرٹریٹ اور دیگر آگاہی پروگرامات کے لیے مختص کیا جائے گا،جس میں زرائع ابلاغ سینٹر ، پناہ ایف ایم ریڈیو سٹیشن ، تعلیمی ٹی وی چینل ، تربیت،ورکشاپ ،کانفرنس رومز ،پریس اینڈ پبلیکشنز ، ریسرچ سینٹر ، موبائل ٹریننگ یونٹ ، موبائل ڈسپنسری شامل ہوگی ، یہ ہسپتال مکمل فری ہوگا ،اس کی تعمیر کے لیے مختلف ممالک کے سفارتخانوں ،مخیر حضرات ،بیرون ملک کے رفاہی اداروں ،وہاں بسنے والے پاکستا نیوں نے ڈونیشن دینے کا وعدہ کیا ہے ،ان سے اپیل ہے کہ وہ اس عمل کو تیز کریں تا کہ تعمیراتی کا م میں رکاوٹ نہ آئے اور یہ رفاہی منصوبہ تیزی سے مکمل ہو جائے تاکہ لوگ اس سے استفادہ حاصل کر سکیں ۔

ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے بتا یا کہ امراض قلب سے بچاؤ بروقت احتیاط سے ممکن ہے ،لوگ اپنی صحت کے حوالے سے لاپرواہی چھوڑ دیں ،اسی تناظر میں پناہ نے اپنی امراض قلب کے حوالے سے آگاہی مہم مزید تیز کر دی ہے ،خوراک ،موٹاپے ، ورزش ،اگر ہارٹ اٹیک ہو جائے تو ہسپتال پہنچانے سے فرسٹ ایڈ کے حوالے سے عملی تربیت ،سمینار ،تربیتی ورکشاپس ، آگاہی واک ،ٹی وی ،ریڈیو پروگرامات اور ہزاروں آگاہی پمفلٹ تقسیم کیے جاتے ہیں تا کہ لوگ دل کی بیماریوں سے بچ سکیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے حکومت پاکستان کی جانب سے سیگریٹ کی ڈبی پر تصویر 80 فیصد کرنے کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے سگریٹ کے استعمال کی روک تھام میں مثبت تبدیلی نظر آئے گی ۔میجر جنرل (ر) مسعود الرحمان کیانی نے بتا یا کہ پہلے تو یہ کہا جاتا تھا کہ دل کی بیماریاں بڑے لوگوں کو ہوتیں ہیں لیکن یہ صورتحال اسکے برعکس ہے ،امراض قلب کے ہسپتالوں یا جنرل ہسپتالوں کے شعبہ امراض قلب میں جا کر دیکھیں تو ہر کلاس کے لوگ وہاں ملتے ہیں،احتیاط جتنا امیر کریگا اتنی ہی غریب او ر متوسط طبقے کو کرنا ہوگی ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتا یا کہ پاکستان میں ہردو منٹ کے بعد ایک شخص کو ہارٹ اٹیک ہورہا ہے ،ان میں سے 50فیصد ایسے ہیں جنھیں پہلی مرتبہ یہ علامت ظاہر ہوتی ہے اور 30فیصد تو ہسپتال جانے سے پہلے ہی جابحق ہوجاتے ہیں ، ہارٹ اٹیک کے بعد فرسٹ ایڈ کی تربیت پناہ کی اولین ترجیح بن چکی ہے ،اگر اعداد و شمار پر نظر ڈورائیں تو75فیصد ہارٹ ٹیک گھروں ،دفاتر ہوتے ہیں جہاں پر فرسٹ ایڈ نہ ملنے پر نقصانات ہورہے ہیں ،فرسٹ ایڈ کی عملی تربیت کے عمل میں مزید تیز کر رہے ہیں تا کہ ہر گھر تک ،ہر دفتر اور ہر گلی محلے میں ایسے تربیت یافتہ لوگ ہو جو ہارٹ اٹیک پر فرسٹ ایڈ دیں سکیں ۔

متعلقہ عنوان :