چین نے اقتصادی راہداری کے روٹ میں کسی قسم کی تبدیلی کے امکانات کو مسترد کردیا

دونوں ممالک نے سنگل روٹ پر اتفاق کیا تھا پاکستان کے بنیادی مفاد کی خاطر اس بارے بحث ختم کر کے منصوبے کی جلد تعمیر کیلئے دوستانہ رائے عامہ ہموار کی جائے  توقع ہے تمام حلقے منصوبے کو سمجھتے ہوئے تعمیر کی حمایت کرینگے  چین منصوبہ مفصل فزیبلٹی رپورٹس کی بنیاد پر تعمیر کیا جارہا ہے  یہ صرف ایک شاہراہ نہیں منصوبوں کا ایک جامع پیکج ہے جس سے بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت پورے پاکستان کے لوگ مستفید ہونگے  اقتصادی راہداری کی تعمیر کے دور ان سکیورٹی کی فراہمی پیشگی شرط ہے  امید ہے وفاقی اور مقامی حکومتیں ضروری سکیورٹی فراہم کریں گی چینی عہدیدار کی گفتگو

اتوار 1 مارچ 2015 15:36

اسلام آباد (اردو پوائنٹ۔تازہ ترین اخبار .1 مارچ 2015) چین نے اقتصادی راہداری کے روٹ میں کسی قسم کی تبدیلی کے امکانات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دونوں ممالک نے سنگل روٹ پر اتفاق کیا تھا پاکستان کے بنیادی مفاد کی خاطر اس بارے میں بحث ختم کر کے منصوبے کی جلد تعمیر کیلئے دوستانہ رائے عامہ ہموار کی جائے  پاکستان کے تمام حلقوں سے توقع ہے کہ وہ اس منصوبے کو سمجھتے ہوئے اس کی تعمیر کی حمایت کرینگے منصوبہ مفصل فزیبلٹی رپورٹس کی بنیاد پر تعمیر کیا جارہا ہے  یہ صرف ایک شاہراہ نہیں منصوبوں کا ایک جامع پیکج ہے جس سے بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت پورے پاکستان کے لوگ مستفید ہونگے  اقتصادی راہداری کی تعمیر کے دور ان سکیورٹی کی فراہمی پیشگی شرط ہے  امید ہے وفاقی اور مقامی حکومتیں ضروری سکیورٹی فراہم کریں گی ۔

(جاری ہے)

بعض سیاستدانوں کی جانب سے روٹ تبدیل کئے جانے کے دعوؤں کے بعد چینی حکام کی جانب سے پہلی بار اقتصادی راہداری کے روٹ سے متعلق وضاحت سامنے آئی ہے چینی حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین نے سنگل روٹ پر اتفاق کیا تھا اور اس میں تبدیلی کا کوئی سوال پیدانہیں ہوتا اتوار کو صحافیوں کے ایک گروپ سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے چینی سفارتخانے کے ایک عہدیدار نے کہاکہ پاکستان کے بنیادی مفاد کی خاطر اس بارے میں بحث ختم ہونی چاہیے پاکستان میں تمام حلقوں سے یہ توقع ہے کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کے معاملے کو سمجھتے ہوئے اس کی تعمیر کی حمایت کرینگے اور دوستانہ رائے عامہ ہموار کر نے کیلئے ملکر کام کر ینگے تاکہ منصو بے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچا کر مقامی لوگوں کو فائدہ پہنچایا جاسکے واضح رہے کہ پاک چین اقتصادی راہداری چین کے صوبہ ژن جیانگ میں کاشغر سے شروع ہو کر پورے پاکستان سے گزرتے ہوئے جنوبی بلوچستان میں گوادر کی بندر گاہ تک پہنچے گی چینی عہدیدار نے کہاکہ اقتصادی راہداری سے متعلق بحث مختلف علاقوں اور جماعتو ں کے درمیان اختلافات پیدا کریگی جو کہ پاکستان کے اتحاد اور ترقی کے حق میں نہیں ہے عہدیدار نے کہا کہ اقتصادی راہداری کی تعمیر تفصیلی فزیبلٹی رپورٹوں کے بعد شروع کی جارہی ہے اور اس سے پاکستان کو بھرپور فائدہ ملے گا یہی وجہ ہے کہ دونوں ممالک نے قراقرم ہائی وے فیز ٹو ملتان اور سکھر کے درمیان ہائی وے اور دیگر منصوبوں کے علاوہ توانائی کے بعض منصوبے شروع کر نے کا فیصلہ کیا چینی عہدیدار نے بتایا کہ اقتصادی راہداری پاکستان کے بڑی آبادی والے علاقوں سے گزرے گی اور توانائی کے منصوبے ٹرانسپوٹیشن انفراسٹرکچر اور اقتصادی زون تعمیر ہونگے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کی تعمیر کے دور ان سکیورٹی معاملات کو مد نظر رکھا جانا چاہیے وفاقی اور مقامی حکومتوں سے توقع ہے کہ وہ ضروری سکیورٹی فراہم کریں گی جو کہ منصوبے کی تعمیر کی پیشگی شرط ہے انہوں نے کہاکہ اقتصادی راہداری کی تعمیر کا مقصد بلوچستان اور خیبر پختون خوا سمیت پورے پاکستان کے لوگوں کو فائدہ پہنچانا ہے خیبر پختون خوا  بلوچستان میں اس حوالے سے تعمیر کئے جانے والے منصوبوں کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ گوادر پورٹ کے فلیگ شپ پراجیکٹ کی تعمیر جاری ہے اس کے علاوہ ایسٹ بے ایکسپریس وے اور انٹر نیشنل ائیر پورٹ بھی تعمیر ہونگے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک نے جنوبی ایشیاء میں کامیابی سے گومل زام ڈیم  خان خوار ہائیڈرو پاور سٹیشن  ڈوبر خوار ہائیڈرو پاور سٹیشن  تربیلا ڈیم کا اگلا فیز زیر تعمیر ہے جبکہ سوکی کناری ہائیڈرو پاور سٹیشن اینڈ خیال خوار ہائیڈرو پاور سٹیشن تعمیر کئے جانے ہیں جبکہ خیبر پختون خوا میں زیر تعمیر اور مجوزہ منصوبوں سے نو ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہوسکے گی جس سے پاکستان میں بجلی کی کمی دور کر نے میں مدد ملے گی اور مقامی آبادی کو بھرپور فائدہ حاصل ہوگا انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری صرف ایک شاہراہ نہیں ہے یہ منصوبوں کا ایک جامع پیکج ہے جس میں گوادر پورٹ  توانائی  ٹرانسپوٹیشن اور انفراسٹرکچر کی تعمیر شامل ہے مذکورہ تمام منصوبے پاکستانی عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کا ہدف حاصل کر نے میں مدد دینگے دونوں ممالک کے درمیان تعاون پاک چین اتفاق رائے پر مبنی ہے