کشمیر کے مسئلے کی وجہ سے پاکستان کی عوام غربت کا شکا ر ہیں،اگر ہمارے لیڈر غلطیاں نہ کرتے تو پاکستان خوشحال ملک ہوتا،سیاسی و سماجی کارکن راجہ جہانگیر اختر نے بارش کی وجہ سے علامتی بھوک ہڑتال دس مارچ تک ملتوی کر دی

اتوار 1 مارچ 2015 13:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم مارچ۔2015ء) سیاسی و سماجی کارکن راجہ جہانگیر اختر نے بارش کی وجہ سے اپنی علامتی بھوک ہڑتال دس مارچ تک ملتوی کر دی ہے۔ خراب موسم میں عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو جاتا ہے اسلئے ایک ہفتے کی علامتی بھوک ہڑتال ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ماضی کے حکمرانوں کی غلطیوں کی وجہ سے ملک میں غربت، جہالت، پسماندگی اور عدم استحکام نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں اسلئے حکومت ان غلطیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معاملات درست کرے۔

جہانگیر اختر نے کہا کہ قیام پاکستان کے بعد کشمیر کے معاملہ پر اقوام متحدہ کی قرارداد پر عمل نہ کر کے اس مسئلے کوجان بوجھ کر زندہ رکھا گیا جس کی وجہ سے آج پاکستان پسماندہ ملک ہے جو اپنا وجود قائم رکھنے کیلئے خیرات لینے پر مجبور ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کی قرارداد کی پہلی شق یہ تھی کہ پاکستانی عسکریت پسند کشمیر سے نکل جائیں جسکے بعد ہندوستان استسواب رائے کروائے کہ کشمیری کسی ملک سے الحاق کرنا چاہتے ہیں یا خودمختار رہنا چاہتے ہیں۔

اسکے علاوہ ہمارے پہلے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ میں کشمیریوں کیلئے تھرڈ آپشن ختم کرنے کی درخواست دی۔ قوم یہ جاننا چاہتی ہے کہ ان پالیسیوں کا پاکستان کو فائدہ ہوا یا نقصان۔ اگر کشمیریوں کو تمام آپشن دئیے جاتے تو شائدکشمیر آج ایک آزاد ملک ہوتا اور پاکستان دفاع پر اربوں ڈالر خرچ نہیں کرتا جو اسے ایک فلاحی ریاست بنا دیتا جہاں ہزاروں سائنس دان پیدا ہوتے۔پاکستان کو سیکورٹی سٹیٹ بنانے کا یہ نقصان ہوا کہ چین سمیت ہمارے بعد آزاد ہونے والے کئی ممالک نہ صرف آگے نکل گئے ہیں بلکہ پاکستان اپنا وجود قائم رکھنے کے لئے ان سے امداد لینے پر مجبور ہے۔

متعلقہ عنوان :