معاشرے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون سے ہی قبائلی رنجشوں پر قابو پایا جا سکتا ہے، مولانا عبدالقادر لونی

ہفتہ 28 فروری 2015 19:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔28فروری۔2015ء)جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے صوبائی امیرمولاناعبدالقادرلونی نے کہاہے کہ اگرمعاشرے میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون ہوتوہی قبائلی رنجشوں پرقابوپایاجاسکتاہے ان خیالات کااظہارانہوں نے کلی کوتوال میں مختلف اقوام کے درمیان رنجش کا تصفیہ کے موقع پرجرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پرپولیس اورانتظامیہ کے اعلیٰ حکام اورجمعیت نظریاتی کے سینئرنائب امیر مولانا محمودالحسن قاسمی،مرکزی رہنماء مولاناعبدالستارآزادمینگل،قاری مہراللہ،حاجی عبدالواحدآغا، مولانا عبدالرحیم، سید ابراہیم شاہ، حافظ عبیداللہ،حاجی عبدالکبیرآغا،مولوی نصیراحمدمستوئی،عبیداللہ حقانی،مولاناعبداللہ ترابی،مولوی ضیاء الرحمن فاروقی، مولانا مطیع اللہ،مولاناعبدالواحد،حمیداللہ بڑیچ،مولانااحسان اللہ،مولاناعلاالدین سجاد،مولانااحمدحیدری،مولاناعبدالظاہر،قبائلی رہنماء حاجی محمدسرورلونی،حاجی سلطان محمدبڑیچ،حاجی جلات خان بڑیچ،حاجی انارگل بڑیچ،حاجی عبدالحمید بڑیچ،حاجی نیازمحمدبڑیچ،حاجی محمد لقمان خلجی،حاجی فیض اللہ خلجی ودیگرسینکروں قبائلی رہنماء اورشہرکے ممتاز رہنماء اورعلماء کرام موجود تھے انہوں نے کہاکہ معاشرے میں عدل وانصاف نہ انتظامیہ میں احساس ذمہ داری نہ توپرامن معاشرے کاقیام ممکن نہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام اقوام برائیوں کے خاتمہ پرمتفق اورمتحدہوجائے اوربرائی کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہوجائے اورپولیس اپنے عملہ اورارکان میں اخلاق پیداکرے اورتمام علاقے والے ایک خاندان کی طرح زندگی بسرکریں اس لئے تمام طبقات کواحساس ذمہ داری اداکرناہوگاانہوں نے کہاکہ آج یہاں پریہ قبائل شیروشکرہوگئے اورآنے والے وقت میں ان کے درمیان کوئی رنجش نہیں ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ علماء ،قبائلی رہنماء ،سردار،نواب ،ملک ،خان اگرمتحدہوجائے توقبائلی رنجشوں کوختم کرکے اورعدل انصاف پرمبنی فیصلہ اورہرظالم کے خلاف ہرمظلوم کی حمایت میں پیش رفت ہوسکے گا انہوں نے کہاکہ جمعیت نظریاتی کایہ پروگرام کاحصہ ہے ہرظالم سے بغاوت اورمظلوم کی حمایت ہے یہ صرف اپنے کارکنوں کیلئے نہیں بلکہ ہرمظلوم کی حمایت کرتے ہیں اس کاتعلق جس بھی جماعت سے اورجس بھی قوم قبیلہ سے ہوانہوں نے کہاکہ ان رنجشوں کے ختم کرنے میں سی سی پی او دیگرقبائل کے تعاون کاشکریہ اداکرتے ہیں انہوں نے کہاکہ پورے صوبے میں قبائلی رنجشوں کوختم کروانے کاعمل جمعیت علماء اسلام نظریاتی کاایجنڈامیں شامل ہیں انہوں نے کہاکہ ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایک صوبے کی سطح پرایک جرگہ تشکیل دے جس میں علماء،قبائلی رہنماء وکلاء سمیت ہرشعبہ زندگی کے لوگ شامل ہویہ تمام اقوام کے رنجش اورتنازعات کوختم کرنے کیلئے کرداراداکرے انہوں نے کہاکہ انتظامیہ کوبھی اپنے کرداراوراخلاق کے ساتھ نظرثانی کرناچاہئے وہ عوام کے ساتھ اخلاق کے ساتھ ہمدردی حاصل کرے۔