Live Updates

فیصل آباد ،تحریک انصاف کے کارکن حق نواز قتل مقدمہ ، 71 ملزمان کے خلاف دائر استغاثہ سماعت کے لئے منظور ، مقتول حق نواز کے بھائی عطا محمد خان اور استغاثہ کے دیگر گواہان بیان ریکارڈ کرانے کے لئے 3 مارچ کو عدالت میں طلب

ہفتہ 28 فروری 2015 13:24

فیصل آباد (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔28 فروری 2015) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج راجہ پرویز اختر نے تحریک انصاف کے کارکن حق نواز کے قتل کے مقدمہ میں ملوث 71 ملزمان کے خلاف دائر استغاثہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے مقتول حق نواز کے بھائی عطا محمد خان اور استغاثہ کے دیگر گواہان کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے 3 مارچ کو عدالت میں طلب کر لیا ہے‘ مقتول حق نواز کے بھائی عطا محمد نے اپنے استغاثہ کہا کہ 8 دسمبر کو اس کے بھائی حق نواز کو بے دردی سے موت کے گھاٹ اتارا گیا جب کہ اس قتل میں ملوث سابق صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ ان کے داماد رانا شہریار‘ ڈی سی او نور الامین مینگل‘ ڈی ایس پی ملک خالد اعوان اور دیگر افراد کے خلاف تھانہ سمن آباد میں ایف آئی آر درج کرائی گئی مگر ملزمان بااثر اور حکومت میں ہونے کی وجہ سے پولیس نے دباؤ کے تحت مقدمہ سے رانا ثناء اللہ‘ ڈی سی او نور الامین مینگل اور دیگر بااثر افراد کو بے گناہ قرار دے دیا جو کہ مدعی مقدمہ کے ساتھ سرا سر زیادتی اور انصاف کے تقاضوں کے برعکس ہے چنانچہ استغاثہ میں دائر ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہو سکیں۔

(جاری ہے)

خصوصی عدالت نے استغاثہ سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے مقدمہ کے مدعی عطا محمد اور گواہ طاہر چوہدری وغیرہ کو بیان ریکارڈ کرانے کے لئے 3 مارچ کو عدالت میں طلب کر لیا۔ اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔28 فروری 2015 کے مطابق فیصل آباد پولیس نے ایف آئی آر میں ملوث مسلم لیگ ن کے اہم ملزمان کو بے گناہ قرار دے کر مقدمہ سے ڈسجارچ کر دیا تھا چنانچہ پولیس کی اس رپورٹ کے خلاف مقدمہ کے مدعی عطا محمد نے ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت عدالت میں استغاثہ دائر کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات