کوئٹہ ڈویژن میں نقل کاخاتمہ ہوسکا نہ ہی دعوؤں کے باوجود امتحانی ہالوں میں کیمرے لگ سکے، ،تمام سنٹروں کے قرب وجوار میں بوٹی مافیا سرگرم

جمعہ 27 فروری 2015 19:18

قلعہ عبداللہ ( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 27 فروی 2015ء) کوئٹہ ڈویژن میں نقل کاخاتمہ ہوسکا اور نہ ہی دعوؤں کے باوجود امتحانی ہالوں میں کیمرے لگ سکے،اس حوالے سے دعوے ہوا میں اڑ گئے ،تمام سنٹروں کے قرب وجوار میں بوٹی مافیا سرگرم،تفصیلات کیمطابق حالیہ میٹرک کے امتحانات شروع ہونے سے قبل تک حکومت نے بڑے پیمانے پرپرنٹ والیکٹرانک میڈیا میں زور وشور سے دعوے شروع کئے کہ اس بار تعلیمی حوالے سے انقلابی تبدیلیاں رونما ہوں گے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ امتحانات میں نقل کا خاتمہ کسی بھی قیمت پر کریں گے ساتھ ہی یہ بھی دعوے کئے گئے کہ طلبہ اور سنٹرز پر نظر رکھنے کیلئے ہال کے اندر کیمرے لگائے جائینگے ،قبل از وقت کئے گئے ان دعوؤں سے نقل کی سرپرستی کرنے والوں اور امتحانات میں ہر سال ڈیوٹیاں لگانے والے مافیا میں کھلبلی مچ گئی کہ اب کی بار ان کی خیر نہیں ہوگی ، تاہم امتحانات میں ایک بار پھر وہی عناصر کی ڈیوٹیاں لگائی گئی ،امتحانات کے شروع سے اب تک ان عناصر نے نقل کی مزید حوصلہ افزائی کی اورکوئٹہ ڈویژن میں کئے گئے ایک تازہ سروے میں یہ بات کھل کر سامنے آگئی قلعہ عبداللہ میں مختلف امتحانی سنٹروں پر کی گئی سروے کے مطا بق جہاں تقریباً ہر سنٹرمیں نہ صرف نقل جاری رہا بلکہ اصل امیدواروں کی جگہ متبادل امیدوار بھی بیٹھ کر امتحان دیں رہے ہیں ،امتحانی سنٹروں کے قرب وجوار میں بوٹی مافیا بھی مکمل سرگرم عمل ہے اور وہ اپنے امیدواروں سمیت اس کے فروخت میں بھی ملوث ہے ،ایک ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سائیڈوں پر واقع سنٹروں میں تو پہلے سے بھی نقل زیادہ ہورہی ہے ،عوامی وسماجی حلقوں کیمطابق اگر حکومت سنجیدگی سے نقل کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھاتے امتحانی ہالز میں کیمرے نصب کرتے اور ڈیوٹیوں کیلئے سرگرم مافیا کو روک لیتے تو عین ممکن تھا کہ صورتحال مختلف ہوتی مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ مافیا نے حکومتی اقدامات پر روک لگاکر اس سے قبل از وقت ہی ناکام بنادیا ۔