پنجاب حکومت نے دہشت گردی کے سات مقدمات وفاقی حکومت کو بھجوادیئے

جمعہ 27 فروری 2015 13:19

لاہور(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) پنجاب حکومت نے دہشت گردی کے سات مقدمات وفاقی حکومت کو بھجوادیئے ہیں تاکہ ان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہوسکے۔ذرائع کے مطابق ان سات مقدمات میں سب سے اہم سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کا کیس ہے۔گزشتہ ماہ صوبائی حکومت نے انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی)کی عدالتوں میں زیرالتوا 46 مقدمات کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں کرانے کا فیصلہ کیا تھا مگر بدھ کو یہ تعداد کم ہوکر دس رہ گئی جس کی وجہ ان کا اے ٹی سی میں فیصلہ ہونا یا وزیراعلیٰ کی سربراہی میں قائم صوبائی ایپکس کمیٹی کا مسترد کرنا تھا تاہم ان دس مقدمات میں سے بھی ایک کا فیصلہ انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سنادیا دوسرا کیس فوجی عدالتوں کو منتقل کرنے کے لیے ایپکس کمیٹی نے فٹ تصور نہیں کیا۔

جو مقدمات حتمی طور پر فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے تجویز کیے گئے ان میں تین مارچ 2009 میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر لاہور میں ہونے والا حملے کا کیس بھی شامل ہے جس میں سات پولیس اہلکار ہلاک اور کچھ سری لنکن کرکٹرز زخمی ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

مقدمے میں آٹھ افراد ملزم ہیں جن میں سے ملک اسحاق سمیت پانچ افراد ضمانت پر رہا ہیں مقدمے کے ایک اور اہم ملزم ڈاکٹر عثمان کو پہلے ہی 2009 میں جی ایچ کیو حملہ کیس میں پھانسی ہوچکی ہے۔

فوجی عدالت میں ٹرائل کیلئے منتخب ہونے والا دوسرا مقدمہ سترہ جنوری 2014 کو راجن پور کے قریب کوٹلہ حسن شاہ میں خوشحال خان خٹک ایکسپریس میں ہونے والے دھماکے کا ہے جس سے ٹرین کی متعدد بوگیاں پٹری سے ہٹ گئی تھیں اور تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔تیسرا مقدمہ سونیری بینک لاہور برانچ کے منیجر سید وقار حسین کے گیارہ فروری 2013 میں ہونے والے قتل کا ہے جس کے ملزمان رفیع للہ اور عبدالرؤف گجر ہیں۔

عبدالرؤف گجر تین دیگر ایسے مقدمات میں بھی ملوث ہیں جنھیں فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے لیے منتخب کیا گیا ۔چوتھا مقدمہ دس مارچ 2014 کو ٹیلیویڑن اینکر رضا رومی پر لاہور میں ہونے والے حملے کا ہے جس کے ملزمان میں عبدالرؤف گجر، ہاشم سلمان پٹھان اور شفقت شامل ہیں۔پانچواں مقدمہ لاہور میں انیس اکتوبر 2012 کو سید شاکر علی رضوی کے قتل کا ہے جس میں بھی عبدالرئہف گجر ملزم ہے۔چھٹا مقدمہ اٹھائیس اگست 2013 کو سید ارشاد ایڈووکیٹ کے قتل کا ہے اور اس میں بھی عبدالرؤف گجر مرکزی ملزم ہے جبکہ شبیر شاہ نامی شخص بھی ملزمان کی فہرست میں شامل ہے۔ساتواں مقدمہ پندرہ جنوری 2012 کو بہاولپور میں حضرت امام حسین کے چہلم پر ایک جلوس پر بم دھماکے کا ہے جس میں سولہ افراد جاں بحق ہوئے۔

متعلقہ عنوان :