گجرات کے مسلم کش فسادات کو 13 سال بیت گئے، ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں مرنے اور لٹنے والے مسلمان آج بھی انصاف کے منتظر

جمعہ 27 فروری 2015 12:28

گجرات (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015) گجرات کے مسلم کش فسادات کو13سال بیت گئے مگر سانحے کا زخم آج بھی تازہ ہے، سیکڑوں مسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرنے والے مودی تو بھارت کے پردھان منتری بن گئے، مگر ہندو انتہاپسندوں کے ہاتھوں مرنے اور لٹنے والے مسلمان آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

(جاری ہے)


2002 میں انتہاپسندہندوؤں نے بھارت سے مسلمانوں کو نکال باہر کرنے کی مہم کا آغاز کیا اور گجرات کو تختہ مشق بنایا،27فروری 2002 سے شروع ہونے والی پْرتشدد کاروائیوں میں سینکڑوں مسلمانوں کو سر عام قتل کردیا گیا، ویشوا ہندو پریسد اور آر ایس ایس کے غنڈوں نے شہر کے شہر جلا کر راکھ کردیئے، مسلمانوں کو انہی کے گھروں میں زندہ جلایا گیا، عورتوں اور بچیوں کی عصمت دری کی گئی، انہیں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کیا گیااس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ نریندر مودی تھے جنہوں نے بعد میں انتظامی نااہلی کی ذمہ داری قبول کی، گجرات کے ملسم کش فسادات کو13 سال بعد بھی ہندو انتہا پسندوں کے ہاتھوں مرنے اور لٹنے والوں کے بچے انصاف کء منتظر ہیں۔

متعلقہ عنوان :