گلگت ،ڈسٹرکٹ جیل میں قید چار خطرناک مجرموں کی جیل توڑ کر فرار ہونے کی کوشش ، ایک قیدی ہلاک ، ایک زخمی

جمعہ 27 فروری 2015 11:31

گلگت/لندن (اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔27 فروری 2015 ) گلگت میں ڈسٹرکٹ جیل میں قید چار خطرناک مجرموں نے جیل توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی، جس کے دوران ایک قیدی پولیس مقابلے میں ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا، دو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، فرار ہونے والا قیدی نانگا پربت پر غیرملکی کوہ پیماوٴں کے قتل میں ملوث تھا، فرار ہونے والے دونوں قیدی سزائے موت کے منتظر تھے،پولیس نے فرار ہونے والے قیدیوں کی تلاش شروع کردی، سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا، فرار ہونے والے قیدیوں کے نام حبیب الرحمان اور لیاقت ہیں،آئی جی گلگت بلتستان نے جیل وارڈن سمیت تین اہلکاروں کو معطل کردیا ، سیکریٹری داخلہ نے واقعے کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی ،انکوائری کی سربراہی چیف سیکریٹری گلگت بلتستان خود کریں گے،حکومت نے مفرور قیدیوں کی گرفتاری میں مدد دینے والوں کے لیے بیس لاکھ روپے انعام کا بھی اعلان کیا۔

(جاری ہے)

واقعہ جمعہ کی شب پونے تین بجے پیش آیا جب چار سنگین جرائم کے الزام میں قید مجرموں نے گلگت بلتستان کی ڈسٹرکٹ جیل توڑ کر فرار ہونے کی کوشش کی۔ اس دوران جیل کے محافظوں نے ان پر فائرنگ کی، جس سے ایک قیدی ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا جبکہ دو فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے قیدی کا نام حضرت بلال تھا، جو نانگا پربت سانحے میں ملوث تھا۔

فرار ہونے والے دونوں قیدی سزائے موت کے منتظر تھے۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری راجہ سکندر سلطان نے کہا کہ یہ جیل پر حملے کا واقعہ نہیں تھا، بلکہ صرف چار قیدیوں نے جیل سے فرار ہونے کی کوشش تھی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان قیدیوں نے دھمکی دی تھی کہ اْن کے پاس ہتھیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جیل کے اندر فرنٹئر کانسٹیبلری اور گلگت بلتستان پولیس جبکہ باہر گلگت اسکاوٴٹس کے اہلکار تعینات ہیں۔

حملے کے نتیجے میں نانگا پربت حملے کا ایک ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوا جس کا نام حبیب الرحمان ہے۔ فرار کی کوشش کرتے ہوئے سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے نانگا پربت کا ایک اور قیدی حضرت بلال ہلاک ہو گیا جب کہ ایک اور قیدی جس کا اس مقدمے سے تعلق نہیں تھا وہ زخمی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کر کے ملزمان کی گرفتای کے لیے چھاپہ مار کارروائی شروع کر دی ۔ جیل کے اندر سکیورٹی کا پہلا حصار فرنٹئر کانسٹیبلری اور گلگت بلتستان پولیس کا ہے جبکہ بیرونی حصار گلگت سکاوٴٹس کا ہے۔یاد رہے کہ 22 جون 2013 کو نانگا بربت کے علاقے میں موجودنانگا پربت کے بیس کیمپ میں دس غیر ملکی اور ایک پاکستانی سیاح کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :