سینٹ قائمہ کمیٹی تعلیم و فنی تربیت کی جامعہ بلوچستان میں اکبر بگٹی اور نواب خیربخش مری کے نام پر خصوصی چیئر قائم کرنے کی تجویز،

بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کو بروقت مالی وسائل کی فراہمی پرزور

جمعرات 26 فروری 2015 23:06

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و فنی تربیت نے جامعہ بلوچستان میں نواب اکبرخان بگٹی اور نواب خیربخش مری کے نام پر خصوصی چیئر قائم کرنے کی تجویز دیتے ہوئے بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کو بروقت مالی وسائل کی فراہمی پرزور دیا ہے جبکہ قائمہ کمیٹی نے یونیورسٹی آف تربت (کیچ) میں طلباء وطالبات کی تعداد بڑھانے کیلئے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو خصوصی وظائف دینے کی سفارش کی ہے۔

قائمہ کمیٹی نے اگلے مالی سال کے بجٹ میں بلوچستان کے تمام سرکاری یونیورسٹیوں کو خصوصی پیکج دینے کے لئے ایچ ای سی اور وزارت خزانہ کو سفارشات بھجوانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و فنی تربیت کا اجلاس جمعرات کو کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عبدالنبی بنگش کی زیرصدارت بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کوئٹہ میں منعقدہ ہوا جس میں قائمہ کمیٹی کے ممبران بلوچستان کی تمام سرکاری یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر منصور اکبر کنڈی، بلوچستان حکومت کے سیکرٹری کالجز و ہائیرایجوکیشن غلام محمد صابر، وفاقی وزارت تعلیم و فنی تربیت کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اجلاس میں بلوچستان کی تمام سرکاری جامعات کی کارکردگی کا جائزہ لیاگیا اور تعلیمی بہتری کیلئے سفارشات مرتب کی گئی۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عبدالنبی بنگش نے تجویز دی کہ بلوچستان یونیورسٹی کوئٹہ میں نواب اکبر خان بگٹی اور نواب خیربخش مری کے نام پر خصوصی چیئر قائم کیا جائے۔ وائس چانسلر جامعہ بلوچستان ڈاکٹر جاویدا قبال نے کمیٹی کو بتایا کہ یونیورسٹی میں صوبے کے ہیروز کا چیئر بنانے کا پروگرام ہے اب تک یونیورسٹی میں میرگل خان نصیر، خان شہید عبدالصمدخان اچکزئی نواب یوسف عزیزمگسی کے نام پر خصوصی چیئر قائم کئے گئے ہیں اجلاس کے شرکاء کو بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسنز کوئٹہ کے وائس چانسلر انجینئر احمد فاروق بازئی نے مسلم باغ میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ منیجمنٹ سائنسز کوئٹہ کے سب کیمپس کے قیام کے متعلق کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پہلے مرحلے میں مسلم باغ کیمپس میں بی ایس کے آٹھ پروگرامز اور مختلف ڈپلومہ شروع کرنے کافیصلہ کیا ہے جب کہ اس کے لئے پہلے سال 116 ملین روپے دوسرے سال 40 ملین اور تیسرے سال 47 ملین روپے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی سینیٹرعبدالنبی بنگش نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن بلوچستان کواولین ترجیح دیں اور یونیورسٹیاں صرف ڈگری نہ بانٹے بلکہ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارے۔ بلوچستان کے نوجوان زیادہ باصلاحیت ہیں ان کے صلاحیتوں سے استفادہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعداب بلوچستان حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ صوبائی سطح پر ہائیرایجوکیشن کمیشن بنائیں اور صوبے میں قائم جامعات کو مالی وسائل کی فراہمی کیلئے بھی بہتر اقدامات اٹھائیں۔قائمہ کمیٹی کے چیئرمین اوردیگراراکین نے بیوٹمز کے مختلف شعبوں کامعائنہ کیا۔بیوٹمز کے وائس چانسلر نے قائمہ کمیٹی کے چیئرمین کوشیلڈ بھی پیش کی۔