ملک کے اندر سیاست کا مستقبل بچانے اور ہارس ٹریڈینگ کا سلسلہ ختم کرنے کے لیے ترامیم ضروری ہیں جماعت اسلامی ان ترامیم کی حمایت کرے گی ،تمام سیاسی جماعتیں مل کر ہارس ٹریڈینگ روکنے کے لیے اقدامات کریں،

سینئر صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان کی میڈیا سے بات چیت

جمعرات 26 فروری 2015 22:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء ) سینئر صوبائی وزیر بلدیات و دیہی ترقی خیبرپختونخوا عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم کا انتخاب تقسیم کے طریقہ کار کے تحت ہوسکتا ہے توسینیٹرکے لیے کیوں نہیں ہو سکتا،ملک کے اندر سیاست اور سیاست کا مستقبل بچانے لیے ،شفافیت لانے کے لیے اور ہارس ٹریڈینگ کا سلسلہ ختم کرنے کے لیے ترامیم ضروری ہے اور جماعت اسلامی اس ترامیم کو سپورٹ کرے گی ۔

تمام سیاسی جماعتیں مل کر ہارس ٹریڈینگ کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔ ملک کے 18 کروڑ عوام میں13 کروڑ نوجوانوں پر مشتمل ہے نوجوان ملک کا مستقبل اور قیمتی اثاثہ ہے اس کو موثر انداز میںآ گے لانے کی ضرورت ہے اگر نوجوانوں کو محروم رکھا گیااور ان کو صحیح تعلیم و تربیت نہ دی گئی تو یہ ملک کے لیے ایٹم بم سے زیادہ خطرنا ک ہے ۔

(جاری ہے)

وہ ڈسٹرکٹ ہا ل پشاور میں نیشنل یوتھ اسمبلی میں مہمان خصوصی اور بعد ازاں میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔

اس موقع پر سینٹر الیا س بلور ، ممبر قومی اسمبلی عائشہ گلالئی اور دیگر قائدین بھی موجو د تھے ۔ سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خا ن نے اس موقع پر کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لیے اپریل کے آخر میں شیڈول جاری ہوگا انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لیے اپنی تیاریاں مکمل کر لی ہیں اور ہم رولز ریگولیشن بنانے میں مصروف ہیں اور ٹی ایم ایز کی بحالی کے لیے وزیر اعلیٰ کو سمری بھیج رہے ہیں۔

سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہاکہ سینٹ انتخابات میں صوبہ کے اتحادی جماعتیں آسانی کے ساتھ 7 سینٹرز منتخب کر الیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہارس ٹریڈینگ کو روکنے اور اسمبلی کو بدنامی سے بچانے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو راضی کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں تاکہ انتخاب بلامقابلہ ہو۔انہوں نے کہاکہ جو لوگ ممبران اسمبلی کو خریدنے کی کو ششیں کررہے ہیں اور ان کو بھیڑ بکریاں سمجھ رہے ہیں ان کوناکامی ہوگی ۔ انہوں نے یوتھ اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں وسائل موجود ہیں باصلاحیت نوجوان موجود ہیں اور پاکستان کے نوجوانوں نے پوری دنیا میں اپنے صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے اگر ان نوجوانوں کی درست سمت میں رہنمائی کی جائے تو ملک کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے ۔