ملک میں سیکولرزم کے فروغ کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی، مفتی محمد نعیم

جمعرات 26 فروری 2015 22:36

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے سندھ ٹکسٹ بک بورڈ کی جماعت چہارم کی معاشرتی علوم کی کتاب سے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام کے حوالے سے مضامین نکالے جانے پر شدید افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ اس قسم کے اقدامات تعلیم کے راستے سے سیکولرازم کو فروغ دینے کی کوشش کاحصہ ہیں ، پہلے مخلوط نظام تعلیم کے ذریعے معاشرے کا بیڑہ غرق کردیا گیا اوراب سیرت اور صحابہ کرام کی تاریخ کی بجائے ملالہ اور اقبال مسیح کے مضامین کو شامل کرکے نونہالوں کو اسلامی تعلیمات سے محروم کرنے کی مذموم سازش کی جارہی ہے۔

جمعرات کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ ہرطرف سیکولر لابیاں لادینی کو فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں ایک طرف دینی تعلیم سے عوام الناس کو دور کرنے کیلئے مدارس کے خلاف دہشت گردی کا پروپیگنڈہ کیا جارہاہے تو دوسری جانب فحاشی وعریانی کا سیلاب نسل نو کی اخلاقی تباہی کا سبب بن رہاہے، انہوں نے کہاکہ نصاب کی کتابوں سے آہستہ آہستہ اسلامی اسباق کو نکالنے کی کوششیں کامیاب ہونے نہیں دیں گے یہ ملک اسلام کے نام پراور دو قومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ہے،اس کی بقاوسلامتی کے لیے ضروری ہے کہ اس کااسلام سے رشتہ برقراررہے،ماضی میں بھی ملک کوسیکولربنانے کی کوششوں کوقوم نے قبول نہیں کیاتھااوراب بھی یہ کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ نصاب تعلیم سے حضور نبی پاک اور صحابہ کرام کی سیرت پقاک کے مضامین کو خارج کرنا قرآن وسنت وآئین پاکستان سے بغاوت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ رجسٹریشن کے نام پر چھوٹے مدارس کو بند کرنا بھی سیکولرازم کو فروغ دینے کیلئے ہے تاکہ ابتدائی دینی تعلیم دینے والے مکاتب بند کرکے نونہالوں کو اسلامی تعلیمات سے دوررکھاجائے ، انہوں نے کہ سندھ حکومت اللہ کے عذاب سے ڈرے، نصاب میں تبدیلی کسی صورت قبول نہیں، اقبال مسیح اور ملالہ کے مضامین کی قوم کو ضرورت نہیں بلکہ سیرت النبی اور صحابہ  کی تاریخ اس قوم کی سپرٹ ہے ۔