سکھر ،جمعیت علماء اسلام کی تحفظ ناموس رسالت و تحفظ مدارس ریلی کا انعقاد ، ضلعی انتظامیہ جلسہ گاہ سمیت شرکاء کو سیکورٹی فراہم کرنے میں ناکام ، نااہلی چھپانے کیلئے جلسہ گاہ کے اطراف کے راستے اور کاروباری مراکز کے گیٹ بند کر ادیئے ، شہریوں کو آمد رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ، کاروباری سرگرمیاں مفلوج

جمعرات 26 فروری 2015 21:59

سکھر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) جمعیت علماء اسلام کی تحفظ ناموس رسالت و تحفظ مدارس ریلی کا انعقاد ، ضلعی انتظامیہ جلسہ گاہ سمیت شرکاء کو سیکورٹی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ، نااہلی چھپانے کیلئے جلسہ گاہ کے اطراف کے راستے اور کاروباری مراکز کے گیٹ بند کر ادیئے ، شہریوں کو آمد رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ، کاروباری سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جمعیت علماء اسلام سندھ کے زیر اہتمام شکارپور لکھی در سے سکھر تک نکالی جانیوالی ریلی جس کا اختتام گھنٹہ گھر چوک پر ایک جلسہ کے بعد کئے جانا تھا شرکاء ریلی اور جلسہ گاہ کے حفاظتی انتظامات کے سلسلے مٰیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خاطر خواہ انتظامات نہ ہو سکے ضلعی انتظامیہ نے اپنی نااہلی چھپانے کیلئے سیکورٹی کے نام پرجلسہ گاہ (گھنٹہ گھر ) کی جانب آنے جانے والے تمام راستوں گھنٹہ گھر چاڑی ، مینارہ روڑ ، اسٹیشن روڈ ، بیئراج روڈ ، غریب آباد ،پان منڈی ، سبزی منڈی کے علاقوں میں قناتیں لگا کر مکمل طور پر بند کر دیا جبکہ ان علاقوں میں موجود کاروباری مراکز رشنا سینٹر ، شہیدگنج ، پان منڈی ، سبزی منڈی ، مہران مرکز و دیگر مراکز کی گیٹ بند کر ا دیئے جس کی وجہ شہریوں سمیت دفاترجانے والے افراد اسکول سے گھر جانیوالے طلبہ و طالبات سمیت خواتین کو آمد رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا واضع رہے کہ انتظامیہ نے ریلی کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لئے گھنٹہ گھر کے داخلی راستوں کو علی الصبح سے ہی روکاٹیں لگا کر آمدورفت کرنے کے لئے مکمل طور پر بند کردیاتھا گھنٹہ گھر پر جلسوں کے باعث شہریوں کو درپیش مشکلات کے پیش نظر شہریوں اور کاروباری حلقوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ گھنٹہ گھر سمیت اندورن شہر میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے جلسے جلوس , ریلیوں پر پابندی عائد کی جائے تاکہ شہری پریشانی کا سامنا کرنا نہ پڑے ۔

متعلقہ عنوان :