نادرا نے گذشتہ 3 سال کے دوران 70 ہزار غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری ‘ 29410 غیر ملکیوں کی رجسٹریشن ، 684 کو ورک پرمٹ جاری کیا،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف،

ایف آئی اے نے ایئرپورٹس پر لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے‘ بیرون ملک جانے والوں سے ورک پرمٹ کی تصدیق کے نام پر 300 ڈالر وصول کئے جاتے ہیں‘ اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ وزارت داخلہ نے غائب کیا ، نتائج عوام بھگت رہے ہیں‘ چیئرمین نادرا 3 روز میں گلگت بلتستان میں انتخابی فہرستوں کی تیاری کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں‘ نادرا کے عارضی ملازمین کی ریگولرائزیشن کیلئے پالیسی بنائی جائے‘ ملک بھر میں پولیس پشتونوں کو افغان سمجھ کر ان کی تذلیل کررہی ہے‘ وزارت داخلہ فوری اس کا نوٹس لے‘ پاسپورٹ دفاتر میں خواتین کیلئے الگ کاؤنٹر بنایا جائے،قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی متعلقہ حکام کو ہدایت

جمعرات 26 فروری 2015 21:18

نادرا نے گذشتہ 3 سال کے دوران 70 ہزار غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری ‘ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ چیئرمین نادرا نے گذشتہ تین سال کے دوران 70 ہزار غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کئے‘ 29410 غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کیا جبکہ 684 کو ورک پرمٹ جاری کیا‘ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ نادرا نے افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کرکے ملکی سلامتی داؤ پر لگادی ہے‘ چیئرمین قائمہ کمیٹی طلحہٰ محمود نے کہا کہ ایف آئی اے نے ایئرپورٹس پر لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے‘ بیرون ملک جانے والوں سے ورک پرمٹ کی تصدیق کے نام پر 300 ڈالر وصول کئے جاتے ہیں‘ اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ وزارت داخلہ نے غائب کیا جبکہ نتائج عوام بھگت رہے ہیں‘ قائمہ کمیٹی نے چیئرمین نادرا کو ہدایت کی کہ تین روز کے دوران گلگت بلتستان میں انتخابی فہرستوں کی تیاری کے حوالے سے رپورٹ پیش کریں‘ نادرا کے عارضی ملازمین کی ریگولرائزیشن کیلئے پالیسی بنائی جائے‘ ملک بھر میں پولیس پشتونوں کو افغان سمجھ کر ان کی تذلیل کررہی ہے‘ وزارت داخلہ فوری طور پر اس کا نوٹس لے‘ پاسپورٹ آفسز میں خواتین کیلئے الگ کاؤنٹر بنایا جائے۔

(جاری ہے)

جمعرات کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ امور کا اجلاس چیئرمین طلحہٰ محمود کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں نادرا کے ممبر فنانس شاہد حامد نے ارکان کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نادرا کے کرپٹ ملازمین کی نشاندہی کیلئے ویجیلینس یونٹ کو متحرک کردیا ہے۔ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث اہلکاروں کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا جبکہ سیف سٹی منصوبہ جون 2015ء تک مکمل ہوجائے گا اس پر قائمہ کمیٹی کے رکن شاہی سید کا کہنا تھا کہ نادرا نے افغان مہاجرین کو شناختی کارڈ جاری کرکے ملکی سلامتی داؤ پر لگادی ہے۔

چیئرمین نادرا نے گذشتہ تین سال کے دوران 70 ہزار غیر ملکیوں کو شناختی کارڈ جاری کئے۔ 29410 کو رجسٹرڈ کیا جبکہ 684 کو ورک پرمٹ جاری کئے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری جانب صوبہ پنجاب و سندھ میں پولیس ناکے پر پشتونوں کو روک کر جیب سے پیسے نکال لیتی ہے اور شناختی کارڈ پھاڑ کر پھینک دیتی ہے اور اس کے بعد ان پر افغان مہاجرین کا الزام لگاکر تذلیل کی جاتی ہے اس پر چیئرمین قائمہ کمیٹی نے ایڈیشنل سیکرٹری وزارت داخلہ فضل عباس میکن کو ہدایت کی کہ اس معاملے کا فوری طور پر نوٹس لیا جائے اور پشتونوں کی تذلیل بند کی جائے نیز سینیٹر طلحہٰ محمود نے کہا کہ ایف آئی اے نے ایئرپورٹس پر لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے اور ملک سے باہر جانے والوں سے ویزا اور ورک پرمٹ موجود ہونے کے باوجود ورک پرمٹ کی تصدیق کے نام پر 300 ڈالر وصول کئے جاتے۔

نیز ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ سے اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ وزارت داخلہ ہی کے افسران نے غائب کیا جبکہ لائسنسوں کی تصدیق کیلئے عوام نتائج بھگت رہے ہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری فضل عباس میکن نے بتایا کہ جن اسلحہ لائسنسوں کا ریکارڈ وزارت داخلہ میں موجود ہے ان کی تصدیق میں زیادہ وقت نہیں لگتا البتہ جن کا ریکارڈ دستیاب نہیں ان کی تصدیق متعلقہ ضلع کے ڈی سی او سے کروائی جاتی ہے۔

ڈی جی پاسپورٹ محمد صفدر نے اراکین کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ سمیت دس ممالک میں موجود پاکستانی سفارتخانوں میں مارچ اپریل سے مشین ریڈایبل پاسپورٹ بننا شروع ہوجائیں گے جبکہ ملک کے اندر اس وقت 73 اضلاع میں پاسپورت دفاتر موجود نہیں جہاں آئندہ دو تین سال میں پاسپورت دفاتر کام کرنا شروع کردیں گے اس کے علاوہ عوام کی سہولت کیلئے نئی ایس ایم ایس سروس شروع کررہے ہیں جس کے ذریعے درخواست دہندہ کو آگاہ کیا جائے گا کہ وہ اپنا پاسپورٹ کب اور کہاں سے وصول کرے۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹوں سے رابطہ کرنے والے 36 اہلکاروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔ گذشتہ سال ڈائریکٹوریٹ جنرل پاسپورٹ کو فیس کی مد میں 19 ارب روپے کی آمدن ہوئی جبکہ 2.1 ارب روپے پاسپورٹ آفس کے ملازمین پر خرچ کئے گئے اور 1.5 ارب روپے کی کتابیں چھپوائی گئیں۔ قائمہ کمیٹی کی رکن بیگم نجمہ حمید نے کہا کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران ان کے گھر واقع راولپنڈی سے چار گاڑیاں چوری ہوئیں جس پر چیئرمین نے وزارت داخلہ کو معاملے کا نوٹس لینے کی ہدایت کی۔ نیز چیئرمین طلحہٰ محمود نے چیئرمین نادرا اور ڈی جی پاسپورٹ کو ہدایت کی کہ تین روز کے اندر گلگت بلتستان میں انتخابی فہرستوں کی تیاری بارے رپورٹ پیش کریں جبکہ پاسپورٹ آفس میں خواتین کیلئے الگ کاؤنٹر بنایا جائے۔