سپریم کورٹ نے بل بورڈ ،فٹ پاتھوں اور شاہراہوں پر لگی بورڈنگ سے متعلق فریقین کو تین ہفتوں میں جواب داخل کرانے کی ہدایت کردی

جمعرات 26 فروری 2015 19:32

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26فروری 2015ء) سپریم کورٹ کے دو رکنی بینچ نے بل بورڈ ،فٹ پاتھوں اور شاہراہوں پر لگی بورڈنگ سے متعلق وفاقی اور صوبائی حکومتوں ،کراچی کنٹونمنٹ اور کنٹونمنٹ سمیت 17 ایجنسیز کو تین ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس مقبول باقر پرمشتمل دو رکنی بینچ نے بل بورڈ اور ہورڈبنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کے پیش نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ کیوں نہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کی ملک واپسی تک ان کو عہدے سے ہٹادیا جائے۔ عدالت کے استفسار پر میونسپل کمشنر مسعود عالم نے پہلے بل بورڈ اور بورڈنگ کی اجازت دینے پر لاعلمی کا اظہاری کیا بعدازاں محکمے کے دوسرے افسر کی جانب سے یاد دلانے پر انہوں نے عدالت کو بتایا کہ85کروڑ روہے تک آمدنی حاصل ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ آپ کے 85کروڑ کے چکر میں کسی کی جان چلی جائے۔ میونسپل کمشنر دوران سماعت یہ بات بھی ثابت کرنے میں ناکام رہے کہ شہر میں لگائے گئے بل بورڈز اور ہورڈنگ کی قانونی طور پر جائز ہیں۔عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں ،کراچی کنٹونمنٹ اور کنٹونمنٹ سمیت 17 ایجنسیز کو تین ہفتوں میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :