اریبہ قتل کیس ، ملزمہ طوبیٰ 48 گھنٹے بعد بھی گرفتار نہ ہوسکی

جمعرات 26 فروری 2015 10:56

اریبہ قتل کیس ، ملزمہ طوبیٰ 48 گھنٹے بعد بھی گرفتار نہ ہوسکی

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25فروری 2015ء) لاہور میں ماڈل اریبہ کے قتل کا معمہ حل نہ ہو سکا ۔ پولیس ملزمہ طوبیٰ کو اڑتالیس گھنٹے گزرنے کے بعد بھی عدالت میں پیش نہ کر سکی ۔ تفتیش بروقت مکمل نہ کرنے پر دو تفتیشی افسر اکمل اور جاوید معطل کر دیئے گئے ۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہور رانا ایازسلیم کا کہنا ہے فرانزک رپورٹ آنے کے بعد باقی کرداربھی سامنے آجائیں گے ۔

چند گھنٹوں میں معاملہ سلجھانے کا دعویٰ کرنے والی پنجاب پولیس ماڈل عبیرہ عرف اریبہ کے قتل کا سراغ لگانے میں تاحال ناکام ہے ۔ پوسٹ مارٹم ہو گیا پر موت کی وجہ معلوم نہ ہو سکی ۔ جسم پر تشدد کے نشان ملے نہ زیادتی ثابت ہوئی ۔ رپورٹ کے مطابق اریبہ کے منہ سے خون نکلا ہوا تھا جبکہ لاش فریزر میں رکھنے کے باعث اکڑی ہوئی تھی ۔

(جاری ہے)

مقتولہ کی ہاتھوں کی انگلیوں پر کسی دوسرے شخص کی انگلیوں کے نشان بھی موجود ہیں ۔

فرانزک ٹیسٹ اور ڈی این اے کے لیے مزید نمونے بھجوائے گئے ہیں ۔ ڈاکٹروں کی رائے ہے کہ فرانزک لیب سے ٹیسٹ کے بعد ہی موت کی وجہ سامنے آسکے گی ، دوسری طرف اریبہ قتل کیس میں گرفتار ملزمہ طوبیٰ کو پولیس نے اڑتالیس گھنٹے بعد بھی عدالت میں پیش نہیں کیا ، ایس ایس پی انوسٹی گیشن رانا ایاز نے دو روز پہلے طوبیٰ کی گرفتاری کی تصدیق کی تھی ۔ ادھر پولیس نے مقتولہ اریبہ اور ملزمہ طوبیٰ کے موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کر کے تفتیش کا دائرہ بڑھا دیا ہے ، ملزمہ طوبیٰ کے بیان کےمطابق اریبہ کے قریبی دوست کانام معید ہے ، پولیس اب معید کی تلاش میں ہ

متعلقہ عنوان :