افغانستان کی مونا لیزا کو شناختی کارڈ جاری کرنے پر نادرا کی کاروائی۔ کئی اہلکار معطل

بدھ 25 فروری 2015 21:43

افغانستان کی مونا لیزا کو شناختی کارڈ جاری کرنے پر نادرا کی کاروائی۔ ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25فروری۔2015ء) نادرا حیات آباد سنٹر کے انچارج اور کئی اہلکاروں کو نیشنل جیوگرافک سے شہرت پانے والی افغان لڑکی شربت بی بی اور اس کے بیٹوں کوکمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ جاری کرنے پر معطل کر دیا گیا ۔اس سے ایک دن پہلے نادرا نے شربت بی بی اور اس کے بیٹوں کو جاری کیے گئے شناختی کارڈ بھی منسوخ کر دئیے ۔ان کے شناختی کارڈ پر لکھا ہوا پتہ غلط اور فراہم کیے گئے کاغذات جعلی نکلے۔

نادرا حیات آبادسنٹر نے قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پچھلے سال ایک ہی دن میں شربت بی بی زوجہ رحمت گل اور اس کے دو بیٹوں روف خان اور ولی خان کو شناختی کارڈ جاری کیے تھے۔حکام کے مطابق افغان شہریوں کو بغیر قانونی طریقے کے پاکستانی شہریت دینا یا شناختی کارڈ جاری کرنا غیر قانونی ہے۔

(جاری ہے)

شربت بی بی کو عالمی سطح پر شہرت اس وقت ملی جب 1984 میں اس کی تصویر نیشنل جیوگرافک کے سرورق پر شائع ہوئی۔

فوٹو گرافر سٹیو میکیورے نے یہ تصویر ناصر باغ کے پناہ گزین کیمپ میں لی تھی۔ جس وقت شربت بی بی کی فوٹو لی گئی اس وقت اس کی عمر صرف 12 سال تھی اور اس تصویر کو لیونارڈو ڈاونسی کی مونا لیزا سے ملایا گیا تھا۔نیشنل جیوگرافک نے اس کی زندگی پر ایک مختصر ڈاکیومنٹری فلم بھی بنائی تھی جس کا عنوان تھا“ افغان جنگ کی مونا لیزا” اس کے کئی سال بعد تک شربت بی بی گمنام رہی حتیٰ کے نیشنل جیوگرافک کے فوٹو گرافر نے 2002 میں اسے دوبارہ تلاش کر لیا۔اس کے گھر والوں کی اجازت کے بعد فوٹوگرافر میکیورے نے اس سے دوبارہ ملاقات کی اور ایک بار پھر اس کی تصویر لی۔ نادرا نے غیرملکی شہریوں کو ضابطے کے بغیر شناختی کارڈ جاری کرنے پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

متعلقہ عنوان :