ہارس ٹریڈنگ سیاسی و پارلیمانی نظام کیلئے زہر قاتل ہے‘ سید خورشید شاہ

بدھ 25 فروری 2015 16:52

اسلام آباد(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔25 فروری 2015) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہارس ٹریڈنگ سیاسی و پارلیمانی نظام کیلئے زہر قاتل ہے‘ سینٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا ہماری ناکامی ہے‘ حکومت کو خود الیکشن میں ہار کا خطرہ ہے اسلئے آئین میں ترمیم کرانا چاہتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت ایک طرف تو ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے آئین میں ترمیم کرنا چاہتی ہے تو دوسری طرف گلگت بلتستان میں وفاقی وزیر کو گورنر لگاکر بڑے پیمانے پر دھاندلی کی تیاری میں ہے۔ گلگت بلتستان میں الیکشن کمشنر‘ گورنر اور نگران وزیراعلی سب (ن) لیگ کے ارکان ہیں۔

(جاری ہے)

سینٹ انتخابات میں حکومت کو خود ہارنے کا خطرہ ہے اسلئے آئین میں ترمیم لارہی ہے۔

ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے آئین میں ترمیم ہماری ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر جماعتی انتخابات ہارس ٹریڈنگ کی جڑ ہیں۔ ووٹ کی خریدو فروخت کرنے والوں کو ٹکٹ ہی نہ دئیے جائیں لیکن بدقسمتی سے ووٹ خریدنے والوں کو سیاسی جماعتیں ہارس ٹریڈنگ کیلئے خود لاتی ہیں۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ شو آف ہینڈ کا طریقہ کار غلط ہے۔ اگر سینٹ کے امیدواروں کیلئے شو آف ہینڈ کا طریقہ کار واضح کیا جارہا ہے تو صدر اور سپیکر کا انتخاب بھی شو آف ہینڈ کے ذریعے ہی ہونا چاہئے اور صدر اور سپیکر کے الیکشن بھی اوپن ہونے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ ہارس ٹریڈنگ جمہوریت کیلئے کینسر ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کو ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے متحد ہونا چاہئے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف اور حکومد بدترین اختلافات کے باوجود شو آف ہینڈ کے معاملے پر متفق ہوسکتے ہیں تو دیگر سیاسی جماعتیں متحد کیوں نہیں ہوسکتیں۔ حکومت کو تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کیلئے اختلافات ختم کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کا شیڈول جاری ہوچکا ہے اور لوگ ابھی بھی اپنے ووٹ ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں ٹرانسفر کروارہے ہیں۔ الیکشن شیڈول کے بعد ووٹ ٹرانسفر نہیں ہوسکتا۔ الیکشن کمیشن نوٹس لے۔

متعلقہ عنوان :