سانحہ پشاور کے بعد پاکستان نے انتہاپسندگروپوں کیخلاف کارروائی کاعزم کرلیاہے ‘امریکہ وزیر خارجہ جان کیری

بدھ 25 فروری 2015 12:48

واشنگٹن(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔25 فروری 2015) امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے کہاہے کہ سانحہ پشاور کے بعد پاکستان نے انتہاپسندگروپوں کیخلاف کارروائی کاعزم کرلیاہے ‘ امریکہ دہشت گردوں کے خاتمے کیلئے پاکستان کیساتھ مل کرکام کررہا ہے اور کرتے رہیں گے ‘پاکستان اورافغانستان کو 3ارب 40کروڑ ڈالر دینے کاارادہ رکھتے ہیں ‘سلامتی امور پر افغانستان کے ساتھ مشاورت جاری رہے گی۔

سینٹ کی اپروپری ایشن کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر اوباما انتظامیہ کی طرف سے 50.3 ارب ڈالر کے استحقاقی فنڈ برائے سال 2016ء بجٹ کا دفاع کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ نے ارکان کو بتایا کہ امریکہ افغانستان اور پاکستان کے ساتھ اپنی شراکت داری اور سفارتی ذمہ داریوں کی انجام دہی اور ان میں مضبوطی کیلئے 3.4 ارب ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری خارجہ جان کیری نے کہا کہ امریکہ اسلام آباد کے ساتھ ملکر دہشت گرد گروپوں کا مقابلہ کر رہا ہے جن سے دونوں ممالک کی سیکورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سالانہ سٹرٹیجک ڈائیلاگ کے سلسلہ میں گزشتہ ماہ میں پاکستان کی قیادت سے ملاقات کی اور یہ محسوس کیا کہ 16 دسمبر کو دہشت گردوں کے حملے کے بعد پاکستانی قیادت انتہا پسند پرتشدد گروپوں کو شکست دینے کیلئے مضبوط ارادہ رکھتی ہے۔ آرمی پبلک سکول پر حملے میں دہشت گردوں نے 132 بچوں کو جاں بحق کر دیا تھا۔ امریکی سیکرٹری خارجہ نے سینٹ کمیٹی کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ پاکستانی عوام سے طویل مدت تعلقات کے اعتراف میں ہم پاکستان میں ترقیاتی منصوبوں، انرجی، سیکورٹی، صحت اور تعلیم کے فروغ کیلئے ان کی مدد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وسطی اور جنوبی ایشیا میں پرتشدد انتہا پسندوں کیخلاف جنگ جاری ہے۔ بھارت کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کے بارے میں جان کیری نے کہا کہ اسی طرح مسلسل سفارت کاری اور حکومتی سربراہوں کے تاریخی دوروں کے تبادلوں کے ذریعے ہم نے بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کیا ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے ساتھ ہم نے معاشی تعلقات، سیکورٹی تعاون، سائنس اور کلین انرجی کے شعبوں میں اپنے تعلقات بڑھائے۔

افغانستان کے بارے میں امریکی سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ وہاں اپنی سیکورٹی فورسز کی موجودگی میں واضح طور پر کمی کیلئے اس سال بڑے اقدامات کئے جائیں گے تاہم سلامتی امور پر افغانستان کے ساتھ مشاورت جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کی اتحادی حکومت کو اصلاحاتی ایجنڈے پر عملدرآمد اور اپنی اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری لانے کیلئے اسے امریکہ کی ڈیڑھ ارب ڈالر امداد کی ضرورت ہو گی۔

متعلقہ عنوان :