صوبائی حکومت انتخابی منشور کے مطابق سرکاری دفاتر سے عوام کو ہر ممکنہ سہولیات کی فراہمی کے لیئے عملی طور پر کوشاں ہے، سردار علی امین خان گنڈہ پور

منگل 24 فروری 2015 23:22

ڈیرہ اسماعیل خان( اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار. 24 فروری 2015ء )صوبائی وزیر مال سردار علی امین خان گنڈہ پور نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت انتخابی منشور کے مطابق سرکاری دفاتر سے عوام کو ہر ممکنہ سہولیات کی فراہمی کے لیئے عملی طور پر کوشاں ہے، صوبہ میں حق حصول خدمات کے ایکٹ ( رائیٹ ٹو پبلک سروسز ایکٹ)کا نفاذ اس کی عملی مثال ہے، جس سے سرکاری محکمہ جات کو براہ راست عوام کے لیئے خادم کے روپ میں پیش کیا جا رہا ہے ان خیالات کااظہار انہوں نے خیبر پختونخواہ حق حصول خدمات کے قانون سے متعلق آگہی سیمینار سے خطاب کے دوران کیا، سیمینار سے رائیٹ ٹو پبلک سروسز کمشن کے چیف کمشنر عظمت حنیف خان اورکزئی، ڈپٹی کمشنر نثار محمد خان نے بھی خطاب کیا، کمشنر رائیٹ ٹو سروسز سلیم خان، ایڈ من آفیسر مجیب الرحمان خان کے علاوہ ڈی پی اوڈیرہ صادق حسین بلوچ ‘سرکاری محکمہ جات کے حکام، اہلکاروں، معززین شہر، خواتین اور طلبہ کی بڑی تعداد سیمینار میں موجود تھی، صوبائی وزیر مال نے کہا کہ عمران خان نے سترہ سال اس ملک میں نظام بدلنے اور عوام کو استحصالی طبقات سے نجات دلانے کی جدو جہد کی ہے، یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ماضی میں سیاسی مداخلت نے اداروں کی کارکردگی کو بری طرح متاثر کیا اور ادارے عوام کے خادم بننے کے بجائے عوام کے حاکم اور عوام کے لیئے مشکلات کا باعث بننے لگے، صوبائی حکومت نے اپنی اولین توجہ صوبہ میں عوام کو سہولیات کی فراہمی پر مرکوز کی،ا س ضمن میں صوبہ میں عوامی بہبود سے متعلق تیس قوانین کی منظوری دی گئی جس میں محکمہ جات کی خدمات کو عوام کے لیئے یقینی بنانا بھی شامل ہے ، انہوں نے کہا کہ گڈ گورننس کے بغیر کوئی بھی حکومت عوامی توقعات پر پورا نہیں اتر سکتی، پولیس اور محکمہ مال میں کرپشن کا رونا اس لیئے بھی زیادہ رویا جاتا ہے کہ وہاں عوام اپنی جیب سے رشوت دیتے ہیں مگر عوام ملک لوٹنے والے دیگر لٹیرے محکموں کی کرپشن پر اس لیئے خاموشی اختیار کرلیے ہیں کہ وہاں کرپشن عوام کی زاتی جیب پر ڈاکہ مار کر نہیں کی جاتی شہریوں کو یہ سوچ بدلنی ہوگی، سرکاری محکمہ جات میں سرکاری فنڈز میں کرپشن بھی عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہے اور صوبائی حکومت براہ راست یا بلواسطہ ہر قسم کی کرپشن کی روک تھام کے لیئے کوشاں ہے، انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین بھی ہمارے ہی بھائی ہیں، ہم اس حوالے سے قانون سازی کررہے ہیں کہ کسی بھی افسر کو اس بات کا ڈر نہ ہو کہ اگر اس نے ایم پی اے یا وزیر کی بات نہ مانی تو اسے ٹرانسفر کردیا جائے گا جب افسران سیاسی افراد کے دباؤ سے آزاد نہیں ہوں گے وہ عوام کی درست انداز میں خدمت نہیں کرسکیں گے، انہوں نے کہا کہ عوام انفرادی سوچ سے باہر نکل کر اجتماعی سوچ اپنائیں، کرپشن اور بد عنوانی کی نشاندہی کریں، انہوں نے کہا کہ اس ملک میں یہ روایت ڈالی گئی کہ صدر، وزیر اعظم، وزراء ، بااثر افراد کروڑوں روپے کی کرپشن کرکے معافی مانگ لیں تو ان کو معاف کردیا جاتا ہے اور ایک سپاہی یا پٹواری کو پانچ سو پرپھانسی لگانے کی باتیں کی جاتی ہیں، جب تک عوام کو ان کے حقوق نہیں ملیں گے بہتری کی توقع نہیں رکھنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ گذشتہ دو سال کے عرصہ میں محنت کے بعد ہمیں محنتی، مخلص افسران مل رہے ہیں، اضلاع میں محنتی افسران کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر تعینات کیا جا رہا ہے انشاء اللہ مستقبل میں اس ضمن میں مذید بہتری عوام کو دیکھنے میں ملے گی، انہوں نے کہا کہ سرکاری اہلکار یہ بات زہن نشین کرلیں کہ آج وہ ملک اور قوم کے لیئے جتنی ایمانداری سے کام کریں گے اس کے ثمرات ان کے بچوں کو ملیں گے، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف کمشنر عظمت حنیف اورکزئی نے کہا کہ ہر سرکاری محکمہ عوام کی خدمت کا پابند ہے، صوبائی حکومت نے محکمہ جات کو عوام کے لیے مفید بنانے کے لیئے مختصر عرصہ میں بہترین قوانین بنانے جن میں سرکاری محکمہ جات سے عوام کے لیئے خدمات کا حصول بھی شامل ہے، انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے قوانین سرکاری اداروں پر عوام کے ختم ہونے والے اعتماد کی بحالی میں بنیادی کردار ادا کریں گے، انہوں نے کہا کہ ابتداء میں پانچ محکمہ جات پر یہ قانون لاگو کیا گیا تھا جو اب آٹھ محکمہ جات تک توسیع حاصل کرچکا ہے اس میں مزید وسعت بھی لائی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں پورے صوبے میں آگہی مہم بھی چلائی جا رہی ہے جبکہ ہر ضلع میں دفاتر بھی قائم کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ پولیس ، محکمہ صحت، محکمہ مال، میونسپل کمیٹی وغیر ہ کو اس بات کا پابند بنایا جا رہا ہے کہ وہ اس قانون کے تحت عوام کے لیئے اپنی خدمات کویقینی بنائیں ، اس موقع پر شرکاء کی جانب سے پوچھے گئے متعدد سوالات کے جوابات بھی دئیے گئے۔