پاکستان میں پیداوار اور رقبہ کے لحاظ سے ترشاوہ پھل دیگر تمام پھلوں سے سرفہرست ہیں،محمد افضل جاوید

منگل 24 فروری 2015 15:20

فیصل آباد(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔24 فروری 2015) محمد افضل جاوید ڈائریکٹر ہارٹیکلچر ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد نے کہا ہے کہ پاکستان میں پیداوار اور رقبہ کے لحاظ سے ترشاوہ پھل دیگر تمام پھلوں سے سرفہرست ہیں۔ پاکستان میں قریباََ 2لاکھ ہیکٹر ز رقبہ تر شاوہ پھلوں کے زیر کاشت ہے جبکہ ترشاوہ پھلوں کی پیداوارقریباَ َ21 لاکھ ٹن سالانہ ہے۔

ترشاوہ پھلوں کی مجموعی پیداوار کا صرف 9سے 10فیصد برآمد کیا جاتاہے جبکہ اس برآمدی حجم کو جدید سائنسی طریقے اپنا کر تین گنا تک بڑھایا جا سکتاہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں بغیر بیج کے مالٹا اور گریپ فروٹ کی اقسام تیا ر کی جا چکی ہیں اس کے علاوہ کنو میں بیجوں کی تعداد نہایت کم کرلیے جانے کے تناظر میں تر شاوہ پھلوں نے اہمیت کے لحاظ سے ایک نئی جہت اختیار کرلی ہے۔

(جاری ہے)

پھلوں کا زیادہ تر نقصان اہم امور سے باغبان حضرات کی نا واقفیت کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اکثراوقات پھل کی زیادہ قیمت وصول کرنے کے لالچ میں پھل کوسیزن کے شروع میں توڑ لیا جا تا ہے جبکہ پھل پوری طرح تیار نہیں ہو تاجس سے پھل کی فعلیاتی پختگی اور تجارتی پختگی دونوں متاثر ہوتی ہیں نیزپھل جسامت میں کم رہتاہے، رنگت میں سبز اور بیرونی دلکشی و جازبیت سے محروم ہو نے کی وجہ سے مارکیٹ میں مناسب قیمت حاصل نہیں کر سکتااور اس قسم کا پھل برآمدی حجم میں کمی کا با عث بنتاہے یا اس کے برعکس پھل کو زیادہ دیر تک درخت پر رکھا جاتاہے جس سے پھل میں جوس کی مقدار کم ہو جاتی ہے، ذائقے میں ناخوشگوارتغیر آجاتاہے،پھا نکیں خشک ہو جاتی ہیں اور پھل کھٹاس و مٹھاس کے مناسب امتزاج سے محروم رہتاہے۔

انہوں نے کہا کہ زراعت کو تجارتی بنیادوں پر استوار کر کے زرعی اجناس کی پیداوار کو بڑھا کر اور جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دے کر نہ صرف پیداواری لاگت کو کم کیا جا سکتا ہے بلکہ ان کی ویلیو ایڈیشن بھی کی جا سکتی ہے ۔

متعلقہ عنوان :