وفاقی کابینہ نے سی ڈی اے کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ تجارتی اور بزنس معاہدے کرنے کیلئے گرین سگنل دیدیا

پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ سے سی ڈی اے کو مالی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی

منگل 24 فروری 2015 15:08

اسلام آباد(اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔24 فروری 2015) وفاقی کابینہ نے سی ڈی اے کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ تجارتی اور بزنس معاہدے کرنے کیلئے گرین سگنل دیدیا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حال ہی میں نواز شریف کے زیر صدارت ہونے والے کابینہ اجلاس میں سی ڈی اے آرڈیننس 1960 میں اصولی طور پر ایک ترمیم کی منظوری دی گئی تاکہ وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت پروجیکٹس شروع کرنے کی اجازت مل سکے تاہم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس اقدام سے اسلام آباد قبضہ مافیا ( رئیل اسٹیٹ بلڈرز ) اور مضبوط لابیوں کے زیر اثر آسکتا ہے اس سے قبل سی ڈی اے کے مشترکہ پروجیکٹس کو اس وقت کی حکومتوں نے کرپشن کی وجہ سے ترک کردیا تھا ماضی قریب کے آئین پروجیکٹس میں ڈپلومیٹک شٹل سروس سنچورس اور گرینڈ حیات ہوٹل شامل تھے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق مارگلہ ٹاور ان پروجیکٹس کو بھی ادائیگی کے شیڈول میں رعایت دی گئی تھی اور سی ڈی ا ے نے انہیں پہلے کماؤ پھر ادا کرو کی اجازت دی تھی چیئرمین سی ڈی اے پارلیمانی کمیٹیوں میں وضاحت کرچکے ہیں کہ شٹل سروس کے لئے کنٹریکٹ منسوخ کردیا گیا ہے اور بہتر شرائط کے ساتھ معاہدہ عمل میں لایا جارہا ہے ۔ سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد کا کہنا ہے کہ رئیل اسٹیٹ کے علاوہ سی ڈی اے کو پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ ایک ایسے پروجیکٹ کی ضرورت ہے جس میں شہر میں صفائی کی صورتحال کو یقینی بنایا جاسکے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کابینہ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ سے سی ڈی اے کو مالی مشکلات کم کرنے میں مدد ملے گی

متعلقہ عنوان :