جیکب آباد کے راستے بلوچستان سے سندھ بھر میں ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ جاری، محکمہ کسٹم خاموش

منگل 24 فروری 2015 15:03

جیکب آباد( اردپوائنٹ۔تازہ ترین اخبار ۔24 فروری 2015) جیکب آباد کے راستے بلوچستان سے سندھ بھر میں ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ جاری، محکمہ کسٹم خاموش ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے راستے بلوچستان سے ایرانی پیٹرول کی سندھ بھر میں اسمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے ،جیکب آباد کو بلوچستان سے ملانے والے تین مقامات پر محکمہ کسٹم اور پولیس کی جانب سے چوکیاں قائم کی گئی ہیں جن میں شنبے شاہ چوکی، عمرانی موڑ چوکی اور کریم بخش کھوسو چوکی ہے جہاں سے ایرانی پیٹرول کے ٹینکرز سرعام سندھ میں داخل ہوکر سندھ کے مختلف شہروں میں پیٹرول فراہم کرتے ہیں ،سندھ بھر کے کئی پیٹرول پمپس پر سرعام ایرانی پیٹرول فروخت کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے ملک کی معیشت کو سالانہ اربوں روپیوں کا نقصان اٹھانا پڑتا ہے حکومت کی جانب سے ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے کوئی موثر اقدامات نہیں کئے گئے ،معلوم ہوا ہے کہ سندھ میں داخل ہونے والے ہر ٹینکر سے 40ہزار روپے رشوت وصول کی جاتی ہے،محکمہ کسٹم کی جانب سے ایرانی پیٹرول سمیت دیگر غیر ملکی سامان کی اسمگلنگ کو روکنے کے لیے چوکیاں تو قائم کی گئی ہیں مگر وہاں تعینات اہلکار اسمگلنگ کرنے والوں سے لاکھوں روپے رشوت لیکر انہیں کچھ نہیں کہتے اور سرعام اسمگلنگ معمول بن چکی ہے ،ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کے متعلق وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کو روکنا بلوچستان اور سندھ حکومت کا کام ہے وفاقی حکومت کو اس حوالے سے کوئی اختیار نہیں ہے لہذا اس سلسلے میں صوبائی حکومتوں سے رابطہ کریں اور ان سے موقف لیں۔

متعلقہ عنوان :