مستقبل کے تجارتی معاہدوں میں تحقیق، شفافیت اور ملکی مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا ،وزیر تجارت خرم دستگیر،

ترکی کے وزیر اعظم کے حالیہ دورے کے دوران آزاد تجارتی معاہدے کیلئے مذاکرات کی منظوری دی گئی، تمام فریقین سے مشاورت کرینگے،بیان

پیر 23 فروری 2015 23:02

اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار 23 فروری 2015ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ مستقبل کے تجارتی معاہدوں میں تحقیق، شفافیت اور ملکی مفاد کو مد نظر رکھا جائے گا ،ترکی کے وزیر اعظم کے حالیہ دورے کے دوران آزاد تجارتی معاہدے کیلئے مذاکرات کی منظوری دی گئی ہے اس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کریں گے اور تمام سیکٹروں کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے حتمی معاہدے پر دستخط کئے جائیں گے۔

پیر کو جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ پاکستان ترکی ایک دوسرے کیلئے اپنی منڈیوں تک برابر رسائی فراہم کریں ۔موجودہ حکومت کے دور میں کیئے جانے والے تمام تجارتی معاہدے سائنسی بنیادوں پر مبنی واضح اور شفاف اصولوں کی بنیاد پر کئے جائیں گے جس میں تمام سیکٹروں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ اکیسویں صدی میں مینوفیکچرنگ کا تحفظ اونچے ٹیرف سے نہیں بلکہ تجارتی دفاع کے قوانین کے ذریعے کیا جا رہا ہے ، دنیا کے تمام ممالک تجار ت میں اضافے کیلئے ٹیرف میں تیزی سے کمی لا رہے ہیں، اس معاہدے کے ذریعے پاکستان سے ٹیکسٹائل ،زرعی اجناس اور ڈیری اور لائیو سٹاک کی برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔

حالیہ دنوں میں وزارت تجارت نے سروسز ایکسپورٹ کونسل قائم کی ہے جس کے ذریعے سافٹ وئیر،انشورنس اور بینکنگ سروسز کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ پاک ترک عوام کے درمیان بے مثال دوستی کا رشتہ قائم ہے جسے وزیر اعظم نواز شریف بھر پور وسیع معاشی تعاون میں بدلنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :