کمشنر یوتھ ٹیم کاسر سبز ،پر امن سندھ پروگرام کے تحت کراچی میں بھر پو ر حصہ لینے کا فیصلہ تعلیمی اداروں کو صاف اور سر سبز بنایا جائیگا

پیر 23 فروری 2015 16:30

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23فروی 2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کمشنر یوتھ ٹیم صاف، سر سبز، پر امن سندھ پروگرام کے تحت کراچی میں بھرپور حصہ لے گی جس کے تحت اسکولوں کالجوں سمیت تعلیمی اداروں کو صاف اور سر سبز بنایا جائیگا، اجلاس میں ڈپٹی کمشنر سینٹرل ڈاکٹر سید سیف الرحمان ، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ روبینہ آصف ، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ سید محمد شکیب ، ڈائریکٹر میڈیا کمشنر کراچی محمد شبیہ صدیقی اور یوتھ ٹیم کے اراکین شازیہ مرزا، ردا انصر ،ثروت شہاب ، سید احمد شاہ اور حق نواز موجود تھے ، یوتھ ٹیم نے کمشنر کراچی بتایا کہ تعلیمی اداروں میں سیفٹی کے حوالے سے آگاہ ہی پروگرام جاری ہے اور اس پروگرام کے تحت گورنمنٹ گرلز پرائمرای اینڈ سیکنڈری اسکول انٹیلیجنس کالونی میں صفائی اور ڈیزاسٹر کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا گیا ، انہوں نے بتایا کہ سوسائٹی فار پروموشن آف عربی اور پینوراما سینٹر صدر کا دورہ کیا گیا اور وہا ں لفٹ اور صفائی کے حوالوں سے جائزہ لیا گیا جبکہ عربی مرکز میں وزٹ کے دوران ادارے کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ، یوتھ ٹیم نے کمشنر کراچی کو بتایا کہ ایک سرکاری اسکول جہاں پر پانچ سو طالبات زیر تعلیم ہیں گیس کا اخراج ہورہا ہے جوکہ بڑے خطرے کا باعث بن سکتا ہے ، کمشنر کراچی نے ریسکیو 1299کے افسران کو ہدایت کی کہ فوری طور پر اس حوالے سے اقدامات کئے جائیں اور گیس کے اخراج کو بند کروایا جائے ، یوتھ ٹیم نے مزید بتایا کہ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل اسکولز منسوب صدیقی سے بھی ملاقات کی اور ان اسکولوں کی فہرست فراہم کی جہاں پر یوتھ ٹیم ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے آگاہی پروگرام شروع کرنا چاہتی ہے ، کمشنر کراچی نے کہا کہ شہر کو سرسبز بنانے اور صفائی مہم کے حوالے سے نوجوان کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں اور صفائی کے ذریعے شہر کے امن کو مستحکم کیا جاسکتا ہے عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے جبکہ امن کے ذریعے ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ اور معیشت کو مضبوط کیا جا سکتا ہے ، نوجوان کسی بھی ملک کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ملک وقوم کا مستقبل اور قیمتی سرمایہ ہوتے ہیں اور پاکستان ان خوش قسمت ممالک میں سے ہیں جوکہ اس قیمتی سرمایہ سے مالا مال ہے ۔

متعلقہ عنوان :