وزیر اعظم کا دورہ تو ہمارے لئے عذاب ہی بن گیا ‘ان کی آمد پر یہی کچھ ہونا ہے تو بہتر ہے وہ نہ ہی آئیں ‘عام شہریوں کا ردعمل

جمعرات 19 فروری 2015 17:33

وزیر اعظم کا دورہ تو ہمارے لئے عذاب ہی بن گیا ‘ان کی آمد پر یہی کچھ ہونا ..

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19فروی 2015ء) وزیراعظم نواز شریف کے دورہ کوئٹہ کے دوسرے روز جمعرات کو بھی سیکورٹی خدشات کے پیش نظر لوکل بسوں کے شہر میں داخلے پر پابندی برقرار رہی ‘وی آئی پیز کی گزرگاہ زرغون روڈ کو بار بار سیل کرنے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا‘ عام شہریوں نے وزیر اعظم کے دورہ کو اپنے لئے عذاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی آمد پر یہی کچھ ہونا ہے تو بہتر ہے وہ نہ ہی آئیں ۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف 18 فروری کو دو روزہ دورے پر کوئٹہ آئے تو اس موقع پر شہر بھر میں سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے فرنٹیر کور بلوچستان ، انٹی ٹیررسٹ فورس ، پولیس اور بلوچستان کانسٹیبلری کے اہلکاروں کی بڑی تعداد شہر بھر میں تعینات کی گئی تھی جبکہ بلیلی ، نواں کلی ، سمنگلی سمیت دیگر روٹس پر چلنے والی لوکل بسوں کا شہر میں داخلے پر دوسرے روز بھی پابندی بدستور برقرار رہی جس کی وجہ سے لوگوں کو دو سے تین کلو میٹر تک پیدل جانا پڑا ۔

(جاری ہے)

سب سے زیادہ مشکل صورتحال کا سامنا ان مریضوں ، خواتین اور بچوں سمیت بوڑھوں کو کرنا پڑا جو لوکل بس میں شہر آنا چارہے تھے تاہم بسوں کو کوئلہ پھاٹک اور دوسرے مقامات پر سیکورٹی فورسز نے روک لیا ۔ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر عالمو چوک اور دیگر علاقوں میں تجارتی مراکز کو بھی بند رکھا گیا جبکہ گزرگاہ کو سیل کرنے کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام کا مسئلہ بھی لوگوں کی صبر کا امتحان لیتا رہا ۔ عوام نے اس پر سخت ناپسندیدگی اور ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ بار بار وی آئی پیز کی گزرگاہ کو سیل کرکے لوگوں سے انتظار کرانا درست نہیں اور نہ ہی شہر میں لوکل بسوں کے داخلے کو روکنے سے مسائل حل ہوں گے اس لئے اس طرح کے اقدامات سے گریز کیا جانا چاہیے ۔