وزیر مملکت برائے پانی و بجلی کی لاہور بم دھماکے کی شدید مذمت،

وزیراعظم کے عزم کے مطابق دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر رہیں گے ،دہشت گردوں کو چوراہوں پر پھانسیاں دی جانی چاہئیں،عابد شیر علی، سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم نے کمیشن قائم کرنے کی ہدایت کی ہے ،300 انسانوں کو زندہ جلانے میں ملوث وحشی عبرتناک سزا سے نہیں بچ سکیں گے، کراچی کیلئے بجلی کا ایک یونٹ بھی کم نہیں کیا جا رہا ،کے الیکٹرک نجی کاروباری کمپنی ہے جو 100 ارب روپے کی نادہندہ ہے ،رقم کی وصولی کیلئے تمام قانونی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں،انتظامیہ کو کہہ دیا اگر کمپنی نہیں چلا سکتی تو حکومت کے حوالے کر دے، بابر اعوان نے 4 کروڑ روپے رشوت لیکر نندی پور پاور پروجیکٹ میں 2 سال تاخیر کرائی جس سے قومی خزانے کا 113 ارب روپے کا نقصان ہوا ،پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 17 فروری 2015 23:31

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے لاہور بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے عزم کے مطابق دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ کر رہیں گے دہشت گردوں کو چوراہوں پر پھانسیاں دی جانی چاہئیں، سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے وزیراعظم نے کمیشن قائم کرنے کی ہدایت کی ہے 300 انسانوں کو زندہ جلانے میں ملوث وحشی کوئی بھی ہوں عبرتناک سزا سے نہیں بچ سکیں گے، کراچی کے لئے بجلی کا ایک یونٹ بھی کم نہیں کیا جا رہا لیکن کے الیکٹرک ایک نجی کاروباری کمپنی ہے جو 100 ارب روپے کی نادہندہ ہے اس سے رقم وصول کرنے کے لئے تمام قانونی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور انتظامیہ کو کہہ دیا گیا ہے کہ اگر وہ کمپنی نہیں چلا سکتی تو حکومت کے حوالے کر دے، بابر اعوان نے 4 کروڑ روپے رشوت لے کر نندی پور پاور پروجیکٹ میں 2 سال تاخیر کرائی جس سے قومی خزانے کا 113 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے ان کے خلاف نیب میں مقدمہ چل رہا ہے، واپڈا کے کسی شعبے کی بھی نجکاری سے ملازمین کو کوئی نقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا اور ان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وہ سندھ میوزیم کے ایڈمنسٹریشن ہال میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر حیسکو کے منتظم اعلیٰ انجینئر سلیم جاٹ اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے کے الیکٹرک کے معاملات کے حوالے سے سوالات پر کہا کہ کے الیکٹرک کا معاہدہ ختم ہو چکا ہے اور اس نے معاہدے کے مطابق نہ تو بجلی کی پیداوار میں اضافہ کیا اور نہ ہی لائن لاسز پر قابو پایا کے الیکٹرک ایک نجی کمپنی ہے جو گیس بجلی سمیت مختلف مدات میں 100 ارب روپے کی نادہندہ ہے کے الیکٹرک کے ترجمان کراچی اور پاکستان کے عوام کو غلط بیانی کرکے گمراہ کرتے ہیں، واپڈا سابقہ معاہدے کے مطابق اب کے الیکٹرک کو بجلی فراہم نہیں کر سکتی وہ سوئی سدرن گیس کمپنی کی 54 ارب، وزارت پانی و بجلی کی 32 ارب، پی ایس او کی 3 ارب سمیت 100 ارب روپے کی مقروض ہے لیکن یہ رقم ادا کرنے کے بجائے اس کے مالکان اپنی دولت دبئی میں جمع کرا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک پر واضع کر دیا گیا ہے کہ وہ اپنے نظام کو درست کرے اور تمام ادائیگیاں کرے اگر ایسا نہیں کرسکتی تو کمپنی کو حکومت کے حوالے کر دے، انہوں نے کہا کہ حکومت سب سے زیادہ 70 ارب روپے کی سبسڈی کے الیکٹرک کو دے چکی ہے اس کے باوجود اس نے نہ کوئی نیا پلانٹ لگایا ہے اور نہ ہی اپنے نظام کو درست کیا ہے، انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ملک بھر میں یکساں لوڈشیڈنگ کا نظام وضع کیا گیا ہے کے الیکٹرک کی نااہلی کی سزا پورے ملک کے عوام کو نہیں دی جا سکتی، انہوں نے کہا کہ شہروں میں 6 سے 7 اور دیہی علاقوں میں 8سے 9 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے تاہم زیادہ نادہندہ علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ زیادہ ہے اس طرح صورتحال بہتر ہوئی ہے، انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں حیدرآباد میں بجلی کی فراہمی اور بقایاجات کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ہے لطیف آباد میں 3 ارب روپے کے بقایاجات ہیں ایکس ای این اور ایس ڈی اوز کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 15 دن میں صورتحال ٹھیک کریں ایک ایکس ای این اور دیگر متعلقہ افسران کو معطل بھی کیا گیا ہے جبکہ میرپورخاص اور سہیون کے لئے اہداف بھی مقرر کئے گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ آئندہ وہ جیکب آباد اور میرپورخاص میں کھلی کچہری کریں گے، انہوں نے کہا کہ حیسکو کے حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ بلوں کا آڈٹ کریں کہ آیا سرکاری محکموں کو زیادہ بل تو نہیں بھیجے جا رہے تاہم وصولیوں میں بہتری نظر آ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے 69 ارب روپے ادا کرنے ہیں جس میں سے 2 ارب روپے دیئے ہیں باقی کے لئے بات چیت جاری ہے جو خوش آئندہ ہے، واسا حیدرآباد کے 80 فیصد معاملات طے ہو گئے ہیں اور باقی بھی جلد ہو جائیں گے آئندہ گرمیوں سے پہلے 1500 میگاواٹ بجلی سسٹم میں شامل ہونے سے صورتحال مجموعی طور پر بھی بہت بہتر ہو جائے گی، انہوں نے کہا کہ این ایل جی گیس قوم کے لئے بڑی خوشخبری ثابت ہو گی اس سے بند پلانٹ چلیں گے اور تقریبا 1000 میگاواٹ تک بجلی میں اضافہ ہو گا، انہوں نے کہا کہ بجلی کی جو لوڈشیڈنگ 10 سے 12 گھنٹے ہو رہی تھی اس کو 6 گھنٹے تک لایا گیا ہے اور انشاء اللہ وزیراعظم کے اعلان کے مطابق 2017ء تک پاکستان لوڈشیڈنگ فری ہو جائے گا، انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں کمی کے ساتھ ٹیرف میں بھی ریلیف دینے کے سلسلے میں اقدامات جاری ہیں انڈسٹری کے شعبے میں ہر کارخانے کا بجلی کا بل 30 سے 40 لاکھ روپے تک کم ہو گیا ہے اور اسی طرح صارفین کے بلوں میں بھی کمی آ رہی ہے جو اہلکار بھی زائد بلنگ میں ملوث پائے جائیں گے ان کو معطل نہیں ملازمت سے ڈس مس کر دیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کے لئے بھی وزیراعظم نے 50 ارب روپے مختص کرنے کی ہدایت کی ہے 2016ء میں یہ پروجیکٹ پیداوار دینے لگے گا، انہوں نے کہا کہ نندی پور پروجیکٹ بھی مکمل ہو رہا ہے سابق نااہل وزیر قانون بابر اعوان نے 4 کروڑ روپے رشوت لے کر اس پروجیکٹ میں 2 سال کی تاخیر کرائی جس سے لاگت بڑھنے سے قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچا ہے، انہوں نے کہا کہ بابر اعوان کے خلاف نیب کا مقدمہ چل رہا ہے اور یہ کرپٹ شخص ٹی وی چینلز پر آ کر اپنے آپ کو شیخ الحدیث ثابت کرنے کی کوشش کرتا ہے اس کا اصل چہرہ بے نقاب ہو جائے گا، واپڈا کے مختلف شعبوں کی نجکاری کے خلاف یونینوں کے احتجاج کے حوالے سے سوال پر وزیر مملکت عابد شیر علی نے کہا کہ واپڈا کے کسی بھی شعبے کے ملازمین حکومت کے ملازمین ہیں ان کو ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے کہ وہ دھکے کھائیں لیکن معاملات کسی یونین کے دباؤ پر نہیں چلتے قوم کے مفاد کے مطابق فیصلے کئے جاتے ہیں اگر ملازمین نظام کو درست چلاتے تو شائد نجکاری جیسے اقدامات کی ضرورت ہی پیش نہ آتی اس لئے یونینوں کو اپنا رویہ درست کرکے ادارے اور ملک کے مفاد کا ساتھ دینا چاہیے سالانہ 350 ارب روپے محکمہ بجلی کا دینا قومی خزانے پر ڈاکہ ہے اگر یہ جاری رہتا ہے تو ملک میں ترقیاتی منصوبے کیسے مکمل ہو سکیں گے، انہوں نے کہا کہ تمام ملازمین کو ہم مکمل طور پر یقین دلاتے ہیں کہ ان کو نجکاری سے کوئی نقصان نہیں ہو گا اور ان کے تمام مسائل حل کئے جائیں گے، 4 مرتبہ ملک بھر میں بیک وقت بجلی کا ہولناک بریک ڈاؤن ہونے کے حوالے سے سوال پر عابد شیر علی نے کہا کہ اس معاملے پر جذباتی ہونے کی ضرورت نہیں تین مرتبہ دہشت گردوں نے ڈیرہ مراد جمالی نصیرآباد کے علاقوں میں ٹرانسمشن لائنیں دھماکوں سے اڑا دی تھیں جس سے یہ صورتحال پیدا ہوئی اس کے بعد بھی تین حملے کئے گئے ہیں لیکن اب ہم نے متبادل نظام قائم کر لیا ہے اب اگر خوانخواستہ کہیں تخریب کاری سے کوئی ٹرانسمشن لائن متاثر بھی ہوتی ہے تو اس کے اثرات اسی محدود علاقے میں ہوں گے، جی ایس ٹی میں اضافے کے حوالے سے سوال پر وزیرمملکت نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں تاریخی طور پر نمایاں کمی کی گئی ہے اس سے مجموعی طور پر مہنگائی کم ہوگی لیکن یہ صوبوں کا کام ہے کہ وہ گراں فروشی کے خلاف اقدامات کریں تاہم گذشتہ دنوں وزیراعظم نے اسلام آباد میں خود بھی بازار میں جا کر اشیاء صرف کی قیمتوں کا جائزہ لیا تھا، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ تمام افسران کو کھلی کچہریاں منعقد کرکے صارفین کی شکایات دور کرنے کی ہدایت کی گئی ہے اور ان کے اپنے موبائل نمبر پر بھی کوئی بھی صارف ایس ایم ایس یا ٹیلیفون کے ذریعے شکایت کر سکتا ہے انہوں نے اپنے اس فون پر بھیانک قسم کی رنگ ٹون لگا رکھی ہے تاکہ فوری صارف کو جواب دیا جا سکے۔