2017ء تک ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی‘ ایران کے ساتھ بجلی معاہدہ عالمی سطح پر عائد پابندیوں کے خاتمہ تک نہیں ہو سکتا‘ ‘بابر اعوان شیخ الحدیث بنے پھرتے ہیں‘ بابر اعوان نے قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ‘ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کا نیا معاہدہ واجبات کی ادائیگی سے مشروط ہے‘ کراچی کی بجلی کم نہیں کی جارہی ہے‘ حکومت نے کراچی کے عوام کو 70 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی ہے

وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی حیدرآباد میں حیسکو افسران کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس

منگل 17 فروری 2015 21:00

2017ء تک ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی‘ ایران کے ساتھ بجلی معاہدہ عالمی ..

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17فروری 2015ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے دعویٰ کیا ہے کہ 2017ء تک ملک سے لوڈ شیڈنگ ختم ہوجائے گی‘ ایران کے ساتھ بجلی معاہدہ اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک عالمی سطح پر عائد پابندیاں ختم نہ ہوجائیں‘ سابق وفاقی وزیر قانون بابر اعوان شیخ الحدیث بنے پھرتے ہیں‘ بابر اعوان نے قومی خزانے کو 113 ارب روپے کا نقصان پہنچایا ہے‘ کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کا نیا معاہدہ واجبات کی ادائیگی سے مشروط ہے‘ کراچی کی بجلی کم نہیں کی جارہی ہے‘ حکومت نے کراچی کے عوام کو 70 ارب روپے کی سبسڈی فراہم کی ہے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں ممتاز مرزا آڈیٹوریم حیدرآباد میں حیسکو افسران کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے‘ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ نندی پور کے پروجیکٹ پر بھی کام جلد مکمل ہو جائے گا اس قومی ادارے کو سابق وزیر قانون بابر اعوان نے4کروڑ روپے کی رشوت لیکر نقصان پہنچایا جس سے دو سال تک یہاں کام التواء کا شکار رہا اب یہ صاحب شیخ الحدیث بے پھرتے ہیں ان کی وجہ سے 113ارب روپے کا خسارہ ہوا ہے ،انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے کہ ملک سے توانائی کا بحران ختم کیا جائے یقین ہے کہ2017ء ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا جائے گا‘ موسم گرمامیں 1500میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل ہو جائے گی‘تربیلا 4پر کام جاری ہے اسکی تکمیل سے مزید 1400میگاواٹ بجلی ملے گی ہم نے ماضی کے مقابلہ میں لوڈ شیڈنگ کے دورانیہ میں کمی کی ہے شہروں سے 6گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8گھنٹہ کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے جہاں صد فی صد بلز کی ادائیگی ہو رہی ہے وہاں مزید لوڈ شیڈنگ کم کررہے ہیں نیلم جہلم پروجیکٹ پر وزیر اعظم نے فوری تکمیل کے احکامات اور 150ارب روپے کی منظوری دے دی ہے ‘ انہوں نے کہا کہ موجود ہ حکومت نے توانائی کے منصوبوں پر جن کامو ں کا آغاز کیا ہے اسکا باقاعدہ اعلان جلد ہی وزیر اعظم محمد نواز شریف کریں گے ‘ انہوں نے کہاکہ مارچ کے بلوں میں صارفین کو ریلیف ملے گا صنعت کاروں کو بھی فائدہ ہوا ہے اور گھریلو صارفین کو بھی ہو گا‘ انہوں نے کہا کہ ہم نے متبادل ذرائع اختیار کرلیے اب کسی بھی تخریب کاری کی کاروائی سے پورا ملک اندھیرے میں نہیں ڈوبے گا اور جس طرح گیس پائپ لائن اڑائی جاتی ہیں تو کچھ دیر میں ہی قابو پالیا جاتا ہے اگر اب جہاں خدا ناخواستہ دہشت گردی کی کاروائی ہو ئی تو اسی علاقہ کو کچھ خاص وقت کے لیے بجلی کی فراہمی رکے گی ‘انہوں نے کہاکہ ملک میں ایل این جی آرہی رہی ہے گیس کا بحران بھی جلد خاتمہ کی طرف ہے ایران سے بجلی کے معاہدے کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ ہم اپنا کام مکمل کررہے ہیں تاکہ جو ں ہی عالمی پابندیاں ہٹیں تو ایران سے بجلی لینے میں کوئی دیر نہ ہو‘ انہوں نے کے الیکٹرک کے نئے معاہدے سے متعلق کہاکہ نیا معاہدہ واجبات کی ادائیگی سے مشروط ہے کے الیکٹرک کی انتظامیہ نے نئے یونٹس نہیں لگائے اور این ٹی ڈی سی کے32ارب‘پی ایس او کے 3ارب پی ٹی وی کی مد میں 2ارب روپے اور سوئی سدرن گیس کمپنی کے54ارب روپے کے واجبات ہیں کے الیکٹرک کی انتظامیہ قوم کو گمراہ کرتی رہی ہے انہوں نے معاہدے کی پاسداری نہیں کی جبکہ وفاق نے کراچی کے عوام کو70ارب روپے کی سبسڈی دی ہے ‘ انہوں نے کہاکہ ہم پر کے الیکٹرک کے حوالہ سے کوئی سیاسی دباؤ ہے نہ ہم کسی دباؤ میں آئیں گے معاملات صاف ہو نگے تو نیا معاہدہ ہو گا تاہم کراچی کے عوام کو بجلی کی فراہمی جاری رہے گی اور ایک میگا واٹ بھی کم نہیں دیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ واپڈا کی کمپنیوں کی نج کاری میں قومی مفاد پیش نظر ہے یونین کے دباؤ میں آکر فیصلہ نہیں کریں گے قومی مفاد میں کریں گے اور واپڈا یا اس کی کسی کمپنی کا کوئی ملازم بے رو زگار نہیں کیا جائے گا‘ انہوں نے کہا کہ حیسکو میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام موثر بنایا جارہا ہے میں نے ان ایکسی این ‘ ایس ڈی اوز کو معطل کیا ہے جہاں وصولیابی کا عمل سست ہے لطیف آباد میں دوارب کے واجبات ہیں میں آئندہ جیکب آباد اور میر پور خاص میں کھلی کچہری کروں گا انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے 2ارب روپے کی ادائیگی کی ہے واسا اور دیگر اداروں کے معاملات بھی حل کی طرف جارہے ہیں‘ اس موقع پر حیسکو کے چیف ایگزیکٹیوآفیسر سلیم جاٹ ‘حیسکو بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئر مین محسن عباسی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔