ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی سپلائی ایک بار پھر بند کردی گئی ، صنعتوں کیلئے بغیر اطلاع گیس کی بندش زہر قاتل ہے،فیصل آباد چیمبر،

ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی مذمت

پیر 9 فروری 2015 23:30

ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی سپلائی ایک بار پھر بند کردی گئی ، صنعتوں کیلئے ..

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری 2015ء) ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی سپلائی ایک بار پھر بند کردی گئی ، صنعتوں کیلئے بغیر اطلاع گیس کی بندش زہر قاتل ہے۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر رضوان اشرف نے ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی سپلائی بند کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کوایک سال کے دوران ملک کیلئے ایک ارب ڈالر کا اضافی زرمبادلہ کمانے کی سزا دی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شدید سردیوں میں جب گھریلو سیکٹر کیلئے گیس کی طلب بہت زیادہ بڑھ گئی تھی حکومت نے کسی نہ کسی طرح ٹیکسٹائل شعبہ کی جان بچانے کیلئے کم از کم گیس کی سپلائی جاری رکھی جس کی وجہ سے نہ صرف صنعتی پہیہ چلتا رہا، لاکھوں مزدوروں کو روزگار ملتا رہا بلکہ برآمدات کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب جبکہ موسم میں واضح تبدیلی کے بعد گھریلو سطح پر گیس کی طلب کم ہو چکی ہے صنعتوں کیلئے بغیر اطلاع گیس کی بندش زہر قاتل ہے۔

انہوں نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق سردیوں میں روش پاور پلانٹ کو فرنس آئل پر منتقل کرکے اس کی گیس ٹیکسٹائل سیکٹر کو دی تھی۔ یہ عارضی قدم 60 دنوں کیلئے اٹھایا گیا تھا جبکہ اس دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں زبردست کمی ہو چکی ہے اب بھی روش کو آئل پر بآسانی چلایا جا سکتا تھا مگر حیرت کی بات ہے جب گیس اور آئل کا فرق بہت زیادہ تھا اس وقت تو اس پاور پلانٹ کو فرنس آئل پر چلایا جا تا رہا مگر اب جبکہ گیس اور فرنس آئل کی پرائس میں فرق نہ ہونے کے برابر رہ گیا ہے اس کو دوبارہ گیس پر چلانے کی وجہ سمجھ سے بالاتر ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے ٹیکسٹائل سیکٹر کی گیس بحال کرنی چاہیئے ورنہ خاص طور پر ویلیو ایڈڈ سیکٹر بری طرح متاثر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں میں گیس ملنے کی وجہ سے پورپین یونین کو پاکستان کی برآمدات میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے جس کا اعتراف وزیر تجارت انجینئر غلام دستگیر خان نے بھی کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب جبکہ ٹیکسٹائل کی عالمی نمائش کے دوران ملنے والے آرڈرز پر کام شروع ہے گیس بند کرکے ملک کے خلاف گھناوٴنی سازش کی گئی ہے تا کہ نہ صرف صنعتی عمل معطل ہو جائے بلکہ برآمدات کا سلسلہ بند ہونے سے عالمی سطح پر پاکستا ن کا تشخص بھی مجروح ہواور غیر ملکی خریدار آئندہ پاکستان کو برآمدی آرڈر دینے سے گریز کریں ۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر فوری طور پر گیس کا مسٴلہ حل نہ کیا گیا تو پھر بے روزگار ہونے والے مزدور سڑکوں پر ہونگے اور صنعتی امن کا جو ماحول اب پیدا ہوا ہے وہ تباہ ہو جائیگا اور اس کے بعد اس کی دوبارہ بحالی میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :