لاہور چیمبر کے ممبران اور صنعتی و تجارتی ایسوسی ایشنز اپنی بجٹ تجاویز جلد از جلد لاہور چیمبر کو بھجوائیں ‘ اعجاز اے ممتاز،

اسمگلنگ کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے حکومت کو ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی شرح میں کمی کرنی چاہیے‘ صدر لاہور چیمبر کا بیان

جمعہ 6 فروری 2015 23:33

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 06فروی 2015ء ) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اپنے ممبران اور لاہور کی صنعتی و تجارتی ایسوسی ایشنوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی بجٹ تجاویز جلد از جلد لاہور چیمبر کو بھجوائیں تاکہ انہیں فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر اداروں کو بھجوایا جاسکے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ لاہور چیمبر کے ممبران، سٹینڈنگ کمیٹیوں کے کنوینرز، کو کنوینرز اور صنعتی و تجارتی ایسوسی ایشنیں ٹھوس اور قابل عمل تجاویز مرتب کریں کیونکہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو بجٹ کی تیاری کا عمل شروع کرچکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر کاروباری برادری کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے بجٹ تجاویز حکومت کو بھجواتا ہے اور یہ بڑی خوشی کی بات ہے کہ اکثر تجاویز کو وفاقی بجٹ کا حصہ بنا لیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ سمگلنگ کی حوصلہ شکنی کرنے کے لیے حکومت کو ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں کی شرح میں کمی کرنی چاہیے۔ سمگلنگ کے ناسور کی وجہ سے نہ صرف مقامی صنعت تباہ ہورہی ہے بلکہ قومی خزانے کو بھی محاصل کی مد میں بھاری نقصان ہورہا ہے، ڈیوٹیوں اور ٹیکسوں کی شرح میں کمی سمگلنگ کی حوصلہ شکنی کرے گی۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ حکومت آئندہ وفاقی بجٹ میں ہائیڈل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کے لیے خاطر خواہ فنڈز مختص کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے بحران کی وجہ سے صنعتی شعبہ مشکلات سے دوچار اور صنعت سازی کا عمل رک چکا ہے ، ایسے میں غیرملکی سرمایہ کار تو ایک طرف مقامی سرمایہ کار بھی سرمایہ کاری سے گریز کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو کالاباغ ڈیم پر اتفاق رائے پیدا کرنا چاہیے کیونکہ یہ اہم منصوبہ توانائی کے بحران کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ حکومت سولر توانائی پیدا کرنے کے لیے آلات پر ڈیوٹی ختم کردے تاکہ توانائی کے متبادل ذرائع سے استفادہ کرنے کا رحجان بڑھے اور توانائی کی پیداوار کے روایتی ذرائع پر سے انحصار کم ہو۔ انہوں نے حکومت پر مزید زور دیا کہ وہ وفاقی بجٹ 2015-16ء میں صحت اور توانائی کے شعبوں کے لیے بھی خاطر خواہ فنڈز مختص کرے۔

متعلقہ عنوان :