پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے تحت حکومت تھر کول منصوبہ سے 10400 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے‘ پروفیسر احسن اقبال ، 2018ء میں جب دوبارہ عوام کی عدالت میں جائینگے تو لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل میں بند ہو چکا ہوگا‘ تقریب سے خطاب

ہفتہ 31 جنوری 2015 21:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31جنوری۔2015ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، ترقی واصلاح پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ 2018ء میں جب دوبارہ عوام کی عدالت میں جائیں گے تو لوڈ شیڈنگ کا جن بوتل میں بند ہو چکا ہوگا۔ پچھلے 18ماہ میں شفاف حکومت کی، کرپشن کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا ،حکومت توانائی کے منصوبوں کو ترجیح دے رہی ہیں جو برسوں سے دبے ہوئے منصوبے تھے دوبارہ شروع کر دیے گئے ہیں، دیامیربھاشا ڈیم ، اور داسو ڈیم پر کام جاری ہے ،ماضی میں اِن منصوبوں پر صرف ناموں کی تختیاں لگائی گئیں ، پاک چائنہ اکنامک کوریڈور کے تحت حکومت تھر کول منصوبہ سے 10400 میگاواٹ بجلی پیدا کریں گے اور پاکستان کا قحط والا علاقہ توانائی کا کیپیٹل بن جائے گا، ایل این جی ٹرمینل کا افتتاح 23مارچ کو ہوگا اور یہ ایل این جی کی تیز ترین ترسیل کا دنیا کا بہترین ٹرمینل ہوگا،عمران خان کی دھاندلی کے مفروضہ میں کوئی حقیقت نہیں پوری دنیا کے اداروں نے پاکستان کے انتخابات کو شفاف قرار دیا،سروے میں یہ بھی کہا گیا کہ اگر پنجا ب ساری جما عتیں بھی مل کر ن لیگ کا مقابلہ کرتیں تو ن لیگ کا پلڑا بھاری رہتا۔

(جاری ہے)

وہ کے بسم اللہ سالڈ ویسٹ پاو ر پلانٹ کے افتتاح کے موقعہ پر عوامی اجتماع اور میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے مذید کہا کہ وزیراعظم نے ہاوسنگ سوسائٹیوں میں نجی پاور پلانٹ لگانے کی منظوری دے دیں ہیں جب تک پرائیویٹ شعبہ ترقی کے دوڑ میں شامل نہیں کیا جاتا مطلوبہ نتائج حاصل نہیں سکتے نجی شعبہ کے ذریعہ روزگار کے وافر مواقع پیدا کیے جاسکتے ۔

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ اگر 12اکتوبر1999کو مسلم لیگ ن کی #حکومت ختم نہ کی گی ہوتی تو آج یہ صورت حال نہ ہوتی 1999میں 4000میگاواٹ بجلی سرپلس تھی اور ہم بھارت کو برآمد کرنے کا منصو بہ بنا رہے تھے ۔ ناقص منصوبہ بندی اور نئے پلانٹ نہ لگانے کی وجہ سے آج خراب صورت حال کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 35سال تک مارشل لاء رہا جس سے ملکی ادارے تباہ ہوگے اور افسران کی کام کرنے کی صلاحیت 45فیصد سے کم ہوکر 13فیصد پر آگئی۔

انہوں کہا کہ سول سروس میں اصلاحات لارہے ہیں جس سے افسران کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کی کامیابیوں کو تسلیم کرنا چاہیے ملک تسلیم کریں گا۔ تو دوسرے ممالک بھی کریں گے۔جو ادارے 2013میں پاکستان کو کرپٹ ترین قرار دے رہے تھے وہی آج ان دادروں میں بہتری باتیں کر رہے ہیں۔ پاکستان 18کروڑ عوام کی منڈی ہیں اور محل وقوع دیکھ کر دنیا بھر کے سامایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ وزیراعظم کی قیادت میں پوری ٹیم دن رات کوشاں ہے انشائاللہ جلد پاکستان کو بحرانوں نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی ترقی میں دھرنوں کے ذریعے رکاوٹیں ڈالنے کی اصل وجہ مسلم لیگ ن کو ن2018کے انتخابات جتنے سے روکنا ہے۔

متعلقہ عنوان :