قوم نے دہشت گردی کے خاتمے کاپختہ عزم کرلیا ہے،پاکستان کی طرف اٹھنے والا ہر ہاتھ توڑ ڈالیں گے،شہبازشریف، ہمارا عزم‘ ہمارے راستے کی مشکلات اور چیلنجزسے کہیں زیادہ عظیم اور بلند ہے،پاکستانی قوم اس جنگ میں سرخرو ہو گی، پشاور کے سکول میں دہشت گردوں نے معصوم پھولوں کومسلا،اس واقعہ نے قوم کودہشت گردی کیخلاف یک جان دوقالب کر دیا ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب کا پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

ہفتہ 31 جنوری 2015 20:22

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31جنوری۔2015ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ ہماری آئندہ نسلوں کی بقاء کی جنگ ہے۔ یہ پاکستان کی جنگ ہے۔ پاکستان کو ایک فیصلہ کن گھڑی کا سامنا ہے۔ہم سب نے ملکر پاکستان کا کھویا ہوا امن اسے ہرقیمت پر لوٹانے کا عزم کر لیا ہے اور فیصلہ کر لیا ہے کہ دہشت گردی اور انتہاپسندی کیلئے پاک سرزمین پر کوئی جگہ نہیں۔

ہمارا پختہ عزم ہے کہ اپنے بچوں‘ اپنے عوام اور اپنی افواج کی طرف اٹھنے والے ہر ہاتھ کو توڑ ڈالیں گے۔ اس راہ میں مشکلات اور مصائب بھی آئیں گے لیکن اس امر میں کسی کو کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ہمارا عزم‘ ہمارے راستے کی مشکلات اور چیلنجزسے کہیں زیادہ عظیم اور بلند ہے۔ میرا ایمان ہے کہ پاکستان اور پاکستانی عوام امن کے دشمنوں پر فتح حاصل کریں گے اور پاکستانی قوم اس جنگ میں سرخرو ہو گی۔

(جاری ہے)

وہ ایلیٹ پولیس ٹریننگ سکول بیدیاں روڈ پرپنجاب حکومت کی جانب سے تشکیل دی جانے والی انسداد دہشت گردی فورس کے پہلے بیچ کی پاسنگ آوٴٹ تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں تربیت مکمل کرنیوالے کارپورلرزکومبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ میں وزیراعظم محمد نوازشریف کا خصوصی شکریہ ادا کرناچاہتا ہوں جو انسداد دہشت گردی فورس کے جوانوں اور قوم کی بیٹیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے یہاں تشریف لائے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی آمد پر بھی تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ کارپورلرز کو تربیت دینے والے ٹرینرز بھی مبارکباد کے مستحق ہیں جن کی شبانہ روز محنت سے یہ اہم سنگ میل عبور کیا گیا ہے۔پنجاب میں انسداد دہشت گردی فورس کی پاسنگ آوٴٹ کی تقریب کا آج کا دن صرف پنجاب ہی میں نہیں بلکہ پاکستان کی تاریخ میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔

دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تشکیل دی جانے والی انسداد دہشت گردی فورس کی پاسنگ آوٴٹ تقریب میں بہادر اورجرأت مند جوانوں اور قوم کی بیٹیوں نے شاندار پرفارمنس کا مظاہر ہ کیا ہے اور پاکستان کے طول و عرض میں یہ پیغام جا چکاہے کہ پاک دھرتی کے یہ بہادر سپوت قوم کے ساتھ مل کردہشت گردوں کا ہر جگہ مقابلہ کریں گے اوردہشت گردوں کے ناپاک وجود کو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم کیا جائے گا۔

کارپورلرز نے محنت ، امانت اوردیانت کے ساتھ پیشہ وارانہ تربیت حاصل کی ہے اوراپنے جرأتمندانہ کردار کی بنیاد پر یہ قوم کے محافظ بنیں گے اورملک و قوم کو صحیح معنوں میں امن کا گہوارہ بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو دہشت گردی اورانتہاء پسندی کے چیلنج کا سامنا ہے بد قسمتی سے دہشت گردی کے باعث ملک کا بے پناہ نقصان ہوا ہے اور معیشت کو دھچکا لگا ہے ۔

16دسمبر 2014ء کو پشاور کے سکول میں دنیا کی تاریخ کا دہشت گردی کا بدترین واقعہ پیش آیا اور دہشت گردوں نے قوم کے معصوم پھولوں کومسلا ہے، یہ ایسا واقعہ تھا جس پر پشاورسے لیکر کراچی تک پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہوچکی ہے اوراتحاد و اتفاق کا ایسا مثالی مظاہرہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔قوم دہشت گردی کے خلاف یک جان دوقالب ہوچکی ہے ۔

قوم کے پختہ عزم سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے دہشت گردی کا قلع قمع کریں گے اور پاکستان کو صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے۔ ایک ایسی مملکت جس کا خواب قائداعظم محمد علی جناح اورعلامہ اقبال نے دیکھا تھا ۔جہاں پر انصاف کا بول بالا ہو،یکساں ترقی کے مواقع ہوں،تعلیم اور صحت کی سہولتیں سب کیلئے ہوں،خوشحالی ہو اورامن ہو۔سانحہ پشاور نے پوری قوم کو جھنجوڑ دیا ہے اورمعصوم بچوں کی روحوں کو اس وقت تک چین نہیں آئے گا جب تک ہم اس ظلم کا بدلہ ظالموں سے نہیں لیں گے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کودہشت گردی کی جس صورتحال کاسامنا ہے اس میں ملوث دہشت گرد جدیدترین اسلحے اور تربیت سے لیس ہیں۔دہشت گردی کے اس عفریت سے نمٹنے کیلئے ایک باصلاحیت ، مستعد اور وقت کے جدیدترین تقاضوں پر اترنے والی فورس کا قیام وقت کی اہم ترین ضرورت تھی۔وقت کی یہی وہ ضرورت تھی جس کے پیش نظر وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف نے جولائی 2013ء میں اس سنگین مسئلے سے عہدہ برا ہونے کیلئے خصوصی فورس تیارکرنے کا وژن پیش کیا۔

اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں ایک مختصر مدت میں وزیراعظم کے اس وژن کو عملی شکل دینے کی توفیق عطا فرمائی اور آج پنجاب وہ پہلا صوبہ ہے جس میں انسداددہشت گردی فورس کے بہادر جوان اور بیٹیاں وطن عزیز کو دہشت گردی کے عذاب سے نجات دلانے کیلئے میدان عمل میں اتر رہے ہیں۔وزیراعظم کے وژن اور سوچ کے نتیجے میں دہشت گردی کے مقابلے کیلئے اس فورس کے قیام پر تاریخ ہمیشہ آپ کوتحسین و تشکر کے جذبات کے ساتھ یاد کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ قومی اہمیت کے اس اہم کورس کیلئے نوجوانوں کا انتخاب کرتے ہوئے میرٹ کی اسی طرح سختی سے پابندی کی ہے‘ جس کا اہتمام صوبے میں تعلیم‘ پولیس اور دوسرے شعبوں میں بھرتیوں کے وقت کیا جاتا ہے۔پنجاب حکومت نے گذشتہ6برس کے دوران سپاہی سے لیکر اے آئی ایس تک تمام بھرتیاں میرٹ اورصرف میرٹ پر کی ہیں جبکہ 80ہزار اساتذہ کو بھی میرٹ پر بھرتی کیاگیا ہے ۔

انسداد دہشت گردی فورس میں انجینئرز،ڈاکٹرز،ماسٹرڈگری ہولڈرزاورایم فل کرنے والے جوان بھی شامل ہیں،جنہیں بہترین تربیت اورجدید آلات فراہم کیے گئے ہیں۔وطن کی حفاظت کا جذبہ ان نوجوانوں میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا ہے اور یہ جری جوان وطن عزیز کیلئے اپنی جان نچھاور کرنے سے گریز نہیں کریں گے۔وقت آگیا ہے کہ قائد اور اقبال کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے قوم کو اکٹھا کر کے شبانہ روز محنت کر کے دہشت گردوں کا ہمیشہ ہمیشہ کیلئے صفایا کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے اپنی سیاسی و انتظامی ٹیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کے وژن کو حقیقت کا روپ دینے میں سب نے ایک ٹیم ورک کے طورپر کام کیا ۔ انہوں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے سپہ سالار نے انسداد دہشت گردی فورس کی تربیت میں نہ صرف بھر پور دلچسپی لی بلکہ بھر پور تعاون بھی کیا ۔

کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل نوید زمان نے بھی بھر پور معاونت کی اورفورس کی تربیت کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی فورس کے تربیتی پروگرام میں دیگرعوامل بھی بہت اہم ہیں اور میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عملدر آمد کیلئے صوبے میں سیاسی و عسکری قیادت پر مشتمل ایپکس کمیٹی بن چکی ہے اوردہشت گردی کے خلاف موثر اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ۔

پنجاب حکومت نے کئی دہائیوں کے بعد وال چاکنگ پر پابندی،لاوٴڈ سپیکر کے غلط استعمال کو روکنے،قابل اعتراض کتابوں کی اشاعت و تقسیم اورمذہبی منافرت پر مبنی لٹریچر کی روک تھام کے حوالے سے قوانین کو مزید سخت کیا ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے،یہ ابھی شروعات ہیں جس کا ثمر آگے جا کر ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ سیاسی و عسکری قیادت ملکردہشت گردی کا خاتمہ کرے گی۔پاک افواج کے افسروں،جوانوں، پولیس کے افسروں،اہلکاروں،شہریوں،بچوں اورزندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دی ہیں اوراب تک 50ہزار سے زائد پاکستانی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی قیمتی جانیں نچھاور کرچکے ہیں جس کی نظیرتاریخ میں نہیں ملتی۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں لازوال قربانیاں پاکستان کے بھر پور عزم اور پختہ ارادے کا بھر پور اظہار ہے اور دنیا کیلئے پاکستان کے عزم کا اس سے بڑا کوئی ثبوت نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بہادر افواج ”ضرب عضب“ میں شاندار کامیابیاں حاصل کررہی ہیں اوردہشت گردی کے خلاف جنگ میں نئی تاریخ رقم کی جارہی ہے ۔انشاء اللہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان فتح یاب ہوگا اورملک میں دیر پا امن قائم ہوگا۔

آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جنگ جاری رہے گی اوراس وقت تک چین سے نہیں بیٹھیں گے جب تک دہشت گردوں کو شکست فاش نہ دے دیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام عالم میں بے شمار مثالیں موجود ہیں جب قوم اورسیاسی و عسکری قیادت ایک ہوکردہشت گردی کے چیلنج کے خلاف اکٹھی ہوئی تو کامیابی نے قدم چومے اورآج پاکستان کی قوم،سیاسی و عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف ایک ہوچکی ہے ۔

راستہ اگرچہ طویل ہے لیکن پہلا قدم ہی منزل تک پہنچنے کیلئے ضروری ہوتا ہے اوراللہ کے فضل سے پوری قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ کھویا ہوا امن ملک کولوٹائیں گے اورملک وقوم کی طرف بڑھنے والا ہر ہاتھ توڑ ڈالیں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام امن کے دشمنوں کے خلاف کامیابی ضرور حاصل کریں گے اور یہ صرف بندوق کی گولی سے نہیں بلکہ اس کیلئے تعلیم،صحت، انصاف کی ”گولیوں“ کے ساتھ غربت،بے روزگاری اور کرپشن کے خاتمے کی ”گولیاں“ بھی ایک ساتھ دینا ہوگی اورتبھی یہ ملک حقیقی معنوں میں قائداور اقبالکا پاکستان بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم یہ فیصلہ کرچکی ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہم کوئی بھی قیمت ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔