نادیہ گبول نے ٹنڈوالہیار سے 5نومولود بچوں کی لاشیں ملنے کا نوٹس لے لیا

ہفتہ 31 جنوری 2015 17:55

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31 جنوری 2015ء) وزیراعلی سندھ کی کوآرڈینیٹر برائے انسانی حقوق نادیہ گبول نے ضلع حیدرآباد کے علاقے ٹنڈوالہیار میں پیٹرول پمپ کے قریب ملنے والی پانچ نومولود بچوں کی لاشوں کی خبروں کانوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی حیدرآباد کو واقع کی تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی ہے جبکہ متعلقہ انتظامیہ کو علاقے میں مستند وغیرمستند ہسپتالوں،ڈسپنسریوں اور زچہ خانوں کی فہرست فراہم کرنے کے احکامات بھی دیے ہیں اور کہا ہے کہ محکمہ صحت کے ساتھ مل کر ٹنڈوالہیار سمیت سندھ بھر کے غیرمستندہسپتالوں اورعطائی ڈاکٹروں کے خلاف کریک ڈاون شروع کیا جائے گا اور قانون کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اپنے ایک بیان میں نادیہ گبول نے کہا کہ عطائی ڈاکٹراور غیر مستند ہسپتال معصوم جانوں کے قتل اور معاشرے میں بگاڑکا سبب بنتے ہیں اور غیرمستند ہونے کی وجہ سے اکثر اداروں کی پہنچ سے چھپے رہتے ہیں جن کے خلاف کاروائی کرنا بہت ضروری ہے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے عطائی ڈاکٹروں اور غیرمستند اسپتال چلانے والوں کے خلاف سخت قانون منظور کیا ہے اور اب ان کا قانون سے بچنا ناممکن ہے۔

محکمہ انسانی حقوق خودمحکمہ صحت کے ساتھ مل کا ان قصابوں کے خلاف کریک ڈاون شروع کرے گا اور قانون کے مطابق ملزمان کے خلاف قتل تک کا مقدمہ بھی درج کروائے گا تاکہ ان ملزمان کو عبرت کا نشانہ بنایا جاسکے۔انھوں نے مزید کہا کہ معصوم جانوں کا بے جا ضیاء نئی نسل کا گلاگھونٹنے کے مترادف ہے اور اس عمل کو قتل کے برابر تصور کیاجائے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ وہ خود ٹنڈوالہیار سمیت سندھ بھر کے ہسپتالوں اور میٹرنیٹی ہومز کا دورہ کریں گی اور اس کی رپورٹ وزیراعلی سندھ کو پیش کریں گی۔انھوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ ٹنڈوالہیار واقع کی جامع رپورٹ پیش کی جائے اور اس سلسلے میں ملوث تمام ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :